شادی بیاہ کی تقریبات میں دوران شب سماعت شکن لاؤڈ سپیکروں کا استعمال
مریضوں و بزرگوں کیلئے باعث پریشانی ، لاوڈ سپیکروں کے استعال پر پابندی کا مطالبہ
سرینگر/10ستمبر/سی این آئی/ شادی بیاہ میں دوران شب گانہ بجانے کے دوران سماعت شکن لاؤڈ سپیکروں کی وجہ سے شادی بیاہ کی جگہوں کے آس پاس رہنے والے لوگوں خاص کر بیماروں و بزرگوں کو رات آنکھوں میں کاٹنی پڑتی ہے جبکہ دوران شب تیز آوازیں دیگر لوگوں کیلئے بھی باعث پریشانی بنتا ہے۔ اس ضمن میں عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح وازوان تیار کرنے میں مضر صحت رنگ استعمال کرنے کے خلاف انتظامیہ نے اقدامات اُٹھائے اسی طرز پر دوران شب لاوڈ سپیکروں پر گانا بجانے پر بھی پابندی عائد کی جانی چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں ان دنوں شادی بیاہ کا سیزن اپنے شباب پر پہنچ گیا ہے اور ہرطرف شادیوں کی تقریبات نظر آرہی ہے جہاں اکثر تقریبات پر لاکھوں روپے بطور اسراف خرچ کئے جاتے ہیں وہیں پر ان تقریبات میں دورا ن شب مہندی رات کو یا ولیمہ کی شب رواتی طور گانا بجانا کیا جاتا ہے جس میں رات بھر مرد و خواتین شب بیداری کرکے گانا بجانے والوں کے ارد گرد بیٹھ کر لطف روایتی کشمیری و فلمی گانوں سے لطف اندوز ہوجاتے ہیں تاہم ان سنگیت کی محفلوں میں اب شماعت شکن لاؤڈ سپیکروں کا استعمال کیا جاتا ہے اور بڑے بڑے سپیکروں لگاکر لوگوں کی نیندیں اُڑائی جارہی ہے ۔ ان سماعت شکن لاؤڈ سپیکروں سے پیدا ہونے والے شورو غل سے شادی بیاہ کی تقریبات کی جگہوں کے آس پاس رہنے والے لوگوں خاص کر بیماروں ، بزرگوں اور نوزائد بچوں کو شدید زہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ حساس بیماریوں میں مبتلاء مریضوں کے رشتہ دار اگرچہ شادی بیاہ انجام دینے والوں سے منت سماجت کرتے ہیں کہ لاؤڈ سپیکر بند کریں تاہم وہ یہ کہہ کر بات ٹال دیتے ہیں کہ یہ ایک رات کا مسئلہ ہے ۔ سی این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ دنوں کئی جگہوں پر ایسی تقریبات میں لاؤڈ سپیکر کا استعمال کرنے والوں اور آس پاس کے لوگوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی ہے ۔ ادھر عوامی حلقوں نے اس اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی بیاہ میں رویتی طور پر کشمیری سنگیت کا رواج اگرچہ صدیوں پُرانا ہے تاہم ایسی تقریبات میں لاؤڈ سپیکروں کا استعمال ناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس طرح واز وان کے تیار کرنے میں مضر صحت رنگ کے استعمال پر متعلقہ محکمہ نے پابندی عائد کی ہے اور آشپازوں کے خلاف کارروائی انجام بھی دی گئی جنہوں نے رنگ کا استعمال کیا ہے کے طرز پر ایسے افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے جو دوران شب ایسی گانہ بجانے کی محفلوں کے دوران سماعت شکن لاؤڈ سپیکروں کا استعمال کرکے لوگوں کو گوناگوں پریشانیوں میں مبتلاء کرتے ہیں ۔ عوامی حلقوں نے انتظامیہ سے پُر زور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیکر ایک ایڈوازری جائری کی جائے تاکہ دوران شب لاؤڈ سپیکروں کے استعمال پر روک لگائی جاسکے۔
Comments are closed.