گور نر نے ایس ایس اے اساتذہ کی تنخواہیں جلد از جلد واگذار کرنے کی چیف سیکرٹری کو ہدایت دی
سرینگر:: گورنر این این ووہرا نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران اساتذہ کو لگاتار تربیتوں اور ورکشاپوں کے ذریعے سے اُن کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے تدریسی منظر نامے کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکے۔گورنر نے ان باتوں کا اظہار سکولی تعلیم محکمہ کے کام کاج کا جائیزہ لینے بالخصوص محکمہ میں موجود اسامیوں اور انہیں جلد از جلد پُر کرنے کے عمل کا جائیزہ لینے کی غرض سے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔گورنر کے مشیر بی بی ویاس، کے۔
وجے کمار اور خورشید احمد گنائی، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم، پرنسپل سیکرٹری خزانہ نوین کے چودھری،گورنر کے پرنسپل سیکرٹری اُمنگ نرولا، پرنسپل سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی اور مونیٹرنگ روہت کنسل،کمشنر سیکرٹری اعلیٰ تعلیم سریتا چوہان، کمشنر سیکرٹری جی اے ڈی ہلال احمد پرے، سیکرٹری تعلیم ریگزن سیمفل نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ حکومت نے پرنسپل سیکرٹری فائنانس کی سربراہی والی ایک بین محکمہ جاتی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جو سکولی تعلیم محکمہ کے تمام معاملات کا جائیزہ لے گی جن میں سکولوں ، اساتذہ اور عملے کی قوانین کے مطابق معقولیت لانا بھی شامل ہے۔ اس کمیٹی کو تعلیمی معیار میں بہتری لانے کے لئے اصلاحات تجویز کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔کمیٹی ایس ایس اے اساتذہ کے معاملات کا بھی جائیزہ لے گی اور اپنی رپورٹ10 نومبر2018 تک پیش کرے گی۔گورنر نے پرنسپل سیکرٹری خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر چیف سیکرٹری کو ایک عبوری رپورٹ دیں تا کہ ایس ایس اے اساتذہ کی تنخواہوں کو واگذار کرنے سے متعلق کوئی مناسب فیصلہ لیاجاسکے۔
سکولی تعلیم محکمہ میں افرادی قوت کی کمی کے حوالے سے گورنر نے بھرتی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ تمام تدریسی اور غیر تدریسی اسامیوں کو پُر کرنے کے عمل میں تیزی لانے کے لئے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ترقیوں کے حوالے سے کنفرمیشن کے لئے بھی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ انہوں نے ڈی پی سی کی میٹنگیں متواتر طور پر منعقد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تا کہ مختلف سطحوں کی اسامیوں کو وقت پر پُر کیا جاسکے۔ایک الگ ہیومن ریسورس منیجمنٹ برانچ قائم کرنے اور تعلیمی محکمہ میں بھرتی عمل کو سرعت سے جاری رکھنے کے لئے ایک باضابطہ ریکروٹمنٹ بورڈ تشکیل دینے کے ضمن میں گورنر نے چیف سیکرٹری سے کہا کہ وہ ان معاملات پر غور کر کے اپنے تاثرات سامنے رکھیں۔محکمہ میں ڈِی ٹیچمنٹ کے حوالے سے گورنر کو جانکاری دی گئی کہ1002 ڈی ٹیچمنٹس کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور تمام چیف ایجوکیشن افسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ20 اگست2018 تک پیش کریں۔
میٹنگ میں مزید جانکاری دی گئی کی سکولوں میں معقولیت، سلامتی وجوہات، شادیوں اور ہمدردانہ بنیادوں کے علاوہ احسن طریقے پر تدریسی عمل جاری رکھنے کے لئے باضابطہ حکمناموں کے تحت عمل میں لائی گئی اٹیچمنٹوں کو رد نہیں کیا گیا ہے۔گورنر نے ہدایت دی کہ اس طرح کی تمام اٹیچمنٹوں کا10 دنوں کے اندر اندر جائیزہ لیا جانا چاہئے اور چیف سیکرٹری یا مشیر کو رپورٹ پیش کی جانی چاہئے۔اس سے پہلے سیکرٹری تعلیم نے ایک تفصیلی پریذنٹیشن کے ذریعے میٹنگ کو محکمہ سے جڑے مختلف امور کے بارے میں جانکاری دی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ سرکاری سکولوں میں طُلاب کی تعداد13.1 لاکھ جبکہ نجی سکولوں میں طُلاب کی تعداد9.9 لاکھ ہے۔اس میں مزید بتایا گیا کہ پرائمری ، اپر پرائمری اور سکینڈری سطحوں پر انرولمنٹ شرح بالترتیب98.70 ،97.86 اور61.65 فیصد ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ میں طُلاب اور اساتذہ کا تناسب11:1 ،14:1 اور32:1 ہے جبکہ اس حوالے سے قوانین بنیادی سطح ، سکینڈری سطح اور ہائیر سکینڈری سطح پر30:1 ،35:1 اور40:1 ہے اور اس میں بہتری لانے کی مزید ضرورت ہے۔افسروں نے اس موقعہ پر کہا کہ محکمہ میں2578 گزٹیڈ اسامیاں اور13863 نان گزٹیڈ اسامیوں کی کمی ہے۔علاوہ ازیں1868 لیکچراروں،2924 ماسٹروں اور5602 اساتذہ کی کمی پائی جاتی ہے۔ اس موقعہ پر مزید بتایا گیا کہ ان اسامیوں کا بھرتی عمل جاری ہے۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ970 لیکچراروں کو براہِ راست بھرتی عمل کے ذریعے تعینات کیا گیا۔ علاوہ ازیں جوائنٹ ڈائریکٹروں کی2 اسامیوں، سی ای او کی9 اسامیوں ، زیڈ ای او کی26 اسامیوں، پرنسپلوں کی54 اسامیوں، لیکچراروں کی309 اسامیوں اور ہیڈ ماسٹروں کی315 اسامیوں کو ترقیوں کے ذریعے سے پُر کیا گیا ہے۔ اس دوران بتایا گیا این اے ایس2017 نتائج میں جموں وکشمیر کے طُلاب کی کارکردگی قومی سطح کے برابر ہے اور اس میں مزید بہتری لانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔محکمہ نے اساتذہ کو خصوصی تربیت دینے اور مضامین کے مخصوص اساتذہ کو تعینات کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ نے تعینات تمام غیر تربیت یافتہ اِن سروس اساتذہ کو مختلف اداروں کے ذریعے بی ایڈ کے لئے درج بھی کیا گیا ہے۔ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر/ جموں، ڈائریکٹر ایس ایس اے، ڈائریکٹر آرایم ایس اے اور سکولی تعلیم محکمہ کے کئی دیگر اعلیٰ افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔
Comments are closed.