13جولائی ریاست جموں وکشمیر کیلئے قومی دن

مزارِ شہداء پر گور نر کا حاضر نہ ہونا مایوس کن

مین اسٹریم لیڈران غلام احمد میر ،غلام حسن میر ،غلام نبی ملک کا ردِ عمل

سرینگر:۱۳،جولائی: مین اسٹریم لیڈران نے13جولائی کو ریاست جموں وکشمیر کیلئے قومی دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزارِ شہداء پر گور نر کا حاضر نہ ہو نا مایوس کُن ہے ۔کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یاد دہانی کراتا ہے کہ کشمیریوں نے اپنا حق حاصل کرنے کیلئے کئی بار قر بانیاں دی ہیں ۔ڈی پی این کے سربراہ غلام حسن میر نے کہا کہ 31کے شہداء کا خواب اب بھی تشنہ تکمیل ہے۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے کہا کہ چیف سکریٹری ریاست میں آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنے آئے ہیں۔سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری غلام نبی ملک نے کہا کہ 31کے شہدا ء نے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔کشمیر نیوز نیٹ ورک کے مطابق مین اسٹریم جماعتوں نے 13جولائی1931کے شہداء کشمیر کے مقبرے پر حاضری دیکر خراج پیش کیا ۔مین اسٹرجماعتوں کے لیڈران نے شہدا ء کے مقبرے پر گلباری کی اور اُنکے حق میں فاتحہ خوانی کی ۔اس موقعے پر نامہ نگاروں سے علیحدہ علیحدہ طور پر بات کرتے ہوئے 13جولائی1931پر اپنا ردِ عمل ظاہر کیا ۔کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یاد دہانی کراتا ہے کہ کشمیریوں نے اپنا حق حاصل کرنے کیلئے کئی بار قر بانیاں دیں ۔انہوں نے کہا کہ اُس کڑی میں1931کے شہدائے کشمیر نے اپنی جانوں کی قر بانیاں دیں ۔غلام احمد میر نے کہا کہ کشمیریوں نے شخصی راج کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جمہوری نظام قائم کرنے کیلئے قر بانیاں دیں اور یہ واقعہ ہمیں یاد دہانی کراتا ہے کہ اُس وقت بھی کشمیری کتنے باشعور تھے۔ان کا کہناتھا’ شہدائے کشمیر با قی دنیا کو راہ دکھا نا چاہتے تھے ،کیونکہ اُس وقت کئی ممالک جمہوری نظام سے باہر تھے ،آج کی نئی پود کو اِن شہداء کا خراج پیش کرتے ہوئے اس دن سے سبق لینا چاہئے ،جمہوری نظام سے فائدہ اٹھانا چاہئے ،جو ان شہداء کی بدولت ریاست جموں وکشمیر کو حاصل ہوا ‘۔محبوبہ مفتی کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے غلام احمد میر نے کہا’محبوبہ مفتی کو2014میں سوچنا چاہئے تھا ،کیونکہ اُن کے سامنے کئی مثالیں موجود تھیں ‘۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کا بچہ بچہ بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملانے کے حوالے سے واقف تھا ،تجربہ کار سیاستدانوں نے نصیحت کی اور مشورے بھی دئے تھے ،لیکن محبوبہ مفتی کے کہنے اور کرنی میں فرق ہے ‘ ۔کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ اہلیان کشمیر نے پی ڈی پی کو منڈیٹ دیا ،لیکن اُس منڈیٹ کے ساتھ پی ڈی پی دھوکہ دیا ،آج محبوبہ مفتی دلی یا امریکا کو ذمہ دار ٹھہرائے ،یہ صحیح نہیں بلکہ جموں وکشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے ،اُسکے پی ڈی پی ذمہ دار ہے ۔شہری ہلاکتوں کے حوالے سے غلام احمد میر کا کہنا تھا کہ یہ زلزلے ابھی اور آئیں گے ،کیونکہ پی ڈی پی نے وعدہ خلافی کی اور ساڑھے تین سال حکومت کی ،جسکی وجہ سے آج یہ صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ جمعہ ،جمعہ آٹھ دن میں یہ صورتحال ٹھیک نہیں ہوسکتی ۔گور نر کی غیر حاضری پر غلام احمد میر کا کہناتھا ’ہم تو یہی مانتے ہیں کہ ریاست نے آج کے دن کو قومی دن مقرر کر رکھا ہے ،گور نر صاحب نے یہاں حاضری کیوں نہیں دی ،وہ وہی بہتر بتا سکتے ہیں ‘۔غلام احمد میر کے ہمراہ جن کانگریس لیڈران نے مزارِ شہدا ء پر حاضری دی ،اُن میں فاروق اندرابی ،عثمان مجید ،سریندر سنگھ چنی ،غلام نبی میر لسجن ،محمد سلطان ،عبدالغنی خان ،زاہد حسین جان ،جی ایم میر ،امتیاز پرے ،غلام محمد شیخ وغیر ہ شامل تھے ۔اس موقعہ پر ڈی پی این کے سربراہ غلام حسن میر نے کہا ’اُس وقت جو ظلم وجبر ان شہداء پر ہوا ،اُس کا نعم البدل ہمیں 1947کی آزادی کی صورت میں ملا ،جمہوری عمل شروع ہوا ‘۔ان کا کہناتھا ’میرا یہ ماننا ہے کہ شہداء کا خواب ابھی پائیہ تکمیل نہیں پہنچا ،کیونکہ ابھی زمینی سطح پر جمہوری ادارے مضبوط نہیں ہوئے ‘۔ان کا کہناتھا کہ جس مقصد کیلئے13جولائی1931کے شہداء نے قر بانیاں دیں ،وہ مقصد ابھی پورا نہیں ہوا ،جمہوری عمل میں زمینی سطح پر لوگوں کی شراکت داری نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہدا ء کا مقصد اُس وقت پورا ہو گا جب جموں وکشمیر میں جمہوری نظام کو پنپنے دیا جائیگا ۔موجودہ حالات اور بھاجپا حکومتی اتحاد ٹوٹنے پر غلام حسن میر کا کہناتھا کہ جموں وکشمیر کے عوام کیلئے سب سے بڑا اعتماد سازی کا تحفہ یہی ہو گا کہ اسمبلی کو تحلیل کیا جائے ،کیونکہ جس طرح حکومتی اتحاد ٹوٹنے کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی ،لوگوں کو اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد بڑی راحت ملے گی ۔انہوں نے کہا ’ہر ایک سیاسی پارٹی کی اپنی مجبوری اور اپنا نظریہ ہوتا ہے ،بھاجپا نے حکومتی اتحاد اپنے مقصد کیلئے توڑ دیا ،اُس میں مرکز کا کوئی رول نہیں بنتا ہے ،کیونکہ مرکز اور پارٹی سطح کا رول علیحدہ علیحدہ ہے ‘۔سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکر یٹری غلام نبی ملک نے 31کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے جمہوری اصولوں ،سماجی انصاف اور انسانی اقدار کی سر بلندی کیلئے قر بانیاں دیں ۔انہوں نے کہا کہ 31کے شہداء نے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اپنی جانیں قر بان کیں ۔انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں ہمارے کیلئے مشعلِ راہ ہے اور کا مقصد ہمیں سیاسی ،سماجی زندگی میں راہنمائی کرتا رہے گا ۔

Comments are closed.