ہمارے بیٹے کو اللہ کے رحم و کرم پر رحم کیا جائے ، اہلخانہ کی اغوا کاروں سے ہمدرانہ اپیل
سرینگر/28جولائیپولیس اہلکاروں کی اغوا کاری کے ایک اور واقعہ میں جنوبی قصبہ ترال میں گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے چھٹی پر گھر آئے ایس پی او کو اغوا کر لیا ہے ۔ اسی دوران اغوا کئے گئے ایس پی او کے اہل خانہ نے اغوا کاروں سے اپیل کی ہے کہ ان کا بیٹا اپنی تمام غلطیاں کا سر عام معافی مانگے گا اور اسکو چھوڑ دیا جائے ۔ سی این آئی کے مطابق ترال کے چھان کیتر علاقے میں جمعہ اور سنیچروار کی درمیانی رات کو اس وقت سنسنی پھیل گئی جب ایس پی مدثر احمد کے گھر میں داخل ہو کر اسکو وہاں سے اغوا کیا ۔ شکیل احمد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پولیس لوسٹ ریشی پورہ میں بطور باورچی تعینات تھا اور گزشتہ دنوں چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا ۔ پولیس کے ایک سنیئر افسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مدثر احمد نامی ایس پی او کو جنگجوؤں نے گھر سے اغوا کیا ہے اور اسکی باز یابی کیلئے کارروائی شروع کی گئی ہے ۔ ادھر مدثر احمد کے اہل خانہ نے اغوا کاروں سے اپیل کی ہے کہ اس کے بیٹے کو رہا کیا جائے تاکہ وہ سب کے سامنے اپنی تمام غلطیاں کی معافی مانگ سکیں ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈ یو میں مدثر کے افراد خانہ اغوا کاروں سے التماس کرتے ہیں کہ ان کے بیٹے جو کہ تین بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے کو صیح سلامت رہا کیا جائے ۔ ویڈ یو میں مدثر کی ماں یہ کہتے ہوئے سنی جا سکتی ہے کہ مدثر گزشتہ دنوں چھٹی پر گھر آیا تھا اور وہ مقامی مسجد میں اپنی تمام غلطیاں کی معافی سرعام مانگنے والا تھا تاہم کسی کام میں مصروف ہونے کے بعد وہ ایسا نہیں کر سکا ۔مدثر کی ماں اغوا کاروں سے گزارش کرتی ہے کہ اس کے بیٹے کو اللہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ اپنی تین بہنوں کے ہاتھوں میں مہندی رچا سکیں ۔ خیال رہے کہ وادی کشمیر میں پولیس اہلکاروں کی اغوا کاری کے بعد ان کی ہلاکت کے کئی واقعات امنے آئے جبکہ حال ہی میں 20 جولائی کو ایک تربیتی پولیس کانسٹبل محمد سلیم شاہ کو بھی ملی جنگجوؤں نے کولگام میں اس کے گھر سے اغوا کرلیا تھاجس کے اگلے ہی دن بعد اس کی نعش بر آمد ہوئی ۔
Comments are closed.