کولگام اور پلوامہ میں گرفتاریاں

سرینگر ::راہ پورہ کھڈونی میں دوران شب بھارتی فوجی اور پولیس ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے وسیع پیمانے پر چھاپے ڈال کر سات بے گناہ جوانوں کو زبردستی گھروں سے باہر نکال کر حراست میں لیا جن میںصہیب اعجاز(نابالغ)، وزیر الحق، تجمل محی الدین، زاہد ظہور، دانش یوسف، زاہدفیاض اور سہیل بشیر نامی نوجوان شامل ہیں،کو کسی نامعلوم جگہ پر قید کیا گیا ہے۔

گرفتار شدگان کے اہل خانہ پریشان ہیں کہ یہ سب نوجوان بے گناہ ہونے کے باوجود کیوں گرفتار کیے گئے اور فی الوقت وہ کس حال میں ہیں؟ بھارتی سپریم کورٹ کی واضح ہدایات ہے کہ گرفتار کرتے وقت گرفتار شدگان کو وجوہات سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کے اہل خانہ کو مقام نظر بندی سے بھی آگاہ کرنا لازمی ہے لیکن جب ان بے گناہ نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا تو ان کے گھروالوں کو یہ تک بھی نہیں کہا گیا کہ انہیں حراست میں لیا جارہا ہے۔ اب محروسین کے رشتہ دار پریشان ہیں کہ وہ کس حالت میں ہیں۔ اس طرح کی چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ وادی علی الخصوص جنوبی کشمیر کے طول و عرض میں جاری ہے جس سے عوام الناس کی معمول کی زندگی کو ہی اجیرن بناکر رکھ دیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ ۵۱اگست کی آمد کے ساتھ ہی گرفتاریوں کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے اور نوجوانوں کو تھانوں اور انٹروگیشن سنٹروں پر بلاکر نظر بند کیا جاتا ہے۔

ان غیر قانونی اور غیر اخلاقی کارروائیوں سے سب سے زیادہ بری طرح متاثر ہونے والا یہاں کا طلبائی طبقہ ہے جن کا تعلیمی کیرئر برباد ہونے کا اندیشہ ہے۔ اسی طرح چند روز قبل پلوامہ کے ایک گاﺅں نہامہ کے ڈارپورہ محلہ کا دوران شب فورسز اہلکاروں نے محاصرہ کرکے یہاں کئی نوجوانوں کو بلاکسی جواز کے تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی ایک کے موبائل فون چھیننے کے علاوہ کئی موبائل توڑے گئے۔ ادھیڑ عمرکے ایک شخص شبیر احمد وانی ولد عبدالعزیزکو اپنے ہی گھر میں اُس کے ایک بچے کے ٹیبل پر کسی عسکریت پسند کا سادہ فوٹو ملنے پر ۰۵آرآر کے تین اہلکاروں نے ان کے چہرے پر گن پر ایک سو تھپڑ لگائے جس کے نتیجے میں اُس کے بائیں کان کا پردہ ہی پھٹ گیا اور اس طرح وہ عمر بھر کے لیے اس کان سے سماعت کی صلاحیت سے ہی محروم ہوگیا۔جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ ان دہشت ناک کارروائیوں کی کڑی مذمت کرتے ہوئے تمام محبوسین اور سیاسی نظر بندوں کی غیر مشروط رہائی پر زور دیتی ہے اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ان انسانیت سوز کارروائیوں کا فوری نوٹس لے کر ان کو رکوانے کی خاطر مو¿ثر اقدامات اُٹھائیں۔(سی این ایس)

Comments are closed.