کشمیر میں حالات بہتری کی طرف گامزن ، جموں کشمیر کو ملک میں مکمل طور پر ضم کیا جا چکا ہے/ ایس جے شنکر
جموں کشمیر بھارت کا نا قابل تنسیخ حصہ ، پاکستان کو فضول مشقوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں
سرینگر/27فروری /: جموں کشمیر کو بھارت کا اندورنی معاملے قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر کسی کو بولنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالات بہتری کی طرف گامزن ہو رہے ہیںاور واضح کیا کہ ملک کی سیکورٹی اور سالمیت پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق جنیوا اجلاس میں پاکستان کی جانب سے کشمیر معاملے کو اجاگر کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارت پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے اور جموں کشمیر میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ بھارت کے اندورن معاملات ہے اور بھارت اپنے اندورنی معاملات میں کسی کو دخل دینے کی اجازت نہیں دیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بار بار عالمی فورموں پر کشمیر معاملے کو اٹھا کر اپنا وقت ضائع کر رہا ہے کیونکہ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کے کسی بھی دعویٰ کو قبول نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر سے دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی مرکزی سرکار بڑا فیصلہ تھا اور دفعہ 370کے خاتمہ کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کی راہیں ہموار ہو گئی ۔انہوں نے کہا کہ اب جموں کشمیر کو ملک میں مکمل طور پر ضم کیا جا چکا ہے اور جموں کشمیر اور لداخ کو یونین ٹریٹری کا بھی درجہ مل گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ میں اب تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع ہو گا اور ریاست کو ہر شعبہ میں اونچائیوں تک لے جانے کیلئے مرکزی سرکار پہلے ہی وعدہ بند تھی اور اب تعمیر وعدوں کو پورا کیا جائے گا ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے ساتھ ہی اب جموں کشمیرسے عسکریت کا مکمل خاتمہ ہوگا اور وقت آگیا ہے کہ جموں کشمیر کو عسکریت سے پاک و صاف کیا جائے ۔۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے سامنے عسکریت ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے مرکزی سرکار تمام تر اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت کوکچلنے کے لئے مرکزی حکومت نے جوزیرو ٹالرنس کاموقف اختیارکیاہے اس پرقاء دائم رہاجائیگا اورکسی کوبھی ملک میںبدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی میں اب حالات معمول پر لوٹ رہے ہیں اور کچھ شر پسند عناصر جو ریاست کی ترقی نہیں چاہتے ہیں اس کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں حالات معمول پر لوٹ آنے کے ساتھ ہی مرکزی سرکار تعمیر و ترقی کے سلسلے میں اقدامات اٹھائے گی ۔
Comments are closed.