کشمیری طلباءکی معطلی اور ہراسانی کے واقعات انتہائی تشویشناک:نیشنل کانفرنس

سرینگر: پنجاب اور اتر پردیش میں زیر تعلیم کشمیری طلباءکیساتھ ناروا سلوک اور زیادتیوں کی زبردست الفاظ میں مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے مرکز اور ریاستوں سے اپیل کی کہ ہے وہ کشمیریوںکا تحفظ یقینی بنائیں اور انہیں تنگ و طلب اورہراساں کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محض غائبانہ نمازِ ادا کرنے پر کشمیری نوجوانوں کو کالج سے معطل کرنے کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اب ایسا ملک بنتا جارہا ہے جہاں نمازِ جنازہ ادا کرنا بھی اب جرم قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کی معطلی فوری طور پر ختم کی جانی چاہئے تاکہ یہ اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے پنچاب کے وزیر اعلیٰ سے بھی اپیل کی کہ ذاتی طور پر کشمیریوں کیخلاف ہورہے ناخوشگوار واقعات کا نوٹس لیں۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں مقیم کشمیری طلباءحصولِ تعلیم میں مصروف رہتے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں تاجر اور دیگر کشمیری محض اپنا روگار کمانے کیلئے ان ریاستوں کا رُخ کرتے ہیں، محض کشمیری ہونے کی پاداش میں انہیں ہراسان کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے۔

ساگر نے ریاستی گورنر سے اپیل کی کہ وزیر داخلہ اور دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بذات خود بات کریں اور کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے زور ڈالیں۔

Comments are closed.