ریاستی گورنر،صوبائی کمشنر کشمیر، چیف سیکریٹری، فاروق عبدللہ، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی و دیگر لیڈران کا اظہار دکھ
سرینگر/14ستمبر: صوبہ جموں کے ضلع کشتواڑ میں آج اُس وقت قیامت صغراء بپا ہوئی جب ایک مسافر گاڑی گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار 13افراد موت کی آغوش میں چلے گئے جبکہ دیگر 13افراد زخمی ہوئے ہیں ۔جن میں سے مزید چار افراد ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے اس طرح مرنے والوں کی تعداد اب تک 17پہنچ گئی ہے۔ اس دوران انتظامیہ ، پولیس اور مقامی لوگوں نے فوری طور پر بچاؤ کارروائیاں شروع کی ۔شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں پہنچایاگیا جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے ۔ اس دوران انتظامیہ نے مرنے والوں کے ورثاء کے حق میں پانچ پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 50 ، 50 ہزار روپے کی رقم دینے کا اعلان کیا ہے ۔ادھر دلدوز سڑک حادثے میں ریاستی گورنر،ڈویژنل کمشنر کشمیر، چیف سیکریٹری، فاروق عبدللہ، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی و دیگر لیڈران نے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق صوبہ جموں کے ضلع کشتواڑ میں جمعہ کو ایک منی بس کھائی میں گر گئی ، جس میں کم سے کم 13 مسافروں کی موت ہوگئی۔ اس حادثہ میں 13 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔جن میں سے مزید چار زخمی افراد ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے۔ حادثے کی جگہ جگر سوز چیخ و پُکار سے ماحول ماتم کدے میں تبدیل ہوا اور بچاؤ کارروائیوں میں شامل افرد بھی زاروقطار رونے لگے ۔ بچاؤ کارروائی میں ضلع ترقیاتی کمشنرکشتواڑ، تحصیلدار کشتواڑ ، ایس ایس پی کشتواڑ کے علاوہ دیگر ضلعی افسران اور پولیس افسران بھی شامل تھے۔پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کی صبح ٹھکرائی کے نزدیک ڈنڈارن میں پیش آیا۔ کیشوان سے کشتواڑ جارہی منی بس کے ڈرائیور نے گاڑی پر قابو کھودیا اور وہ چناب ندی کے پاس 300 فٹ سے زیادہ گہری کھائی میں گر گئی۔اس واقع کی تصدیق کرتے ہوئے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ راجندر گپتا نے بتایا کہ ابھی تک 17 لوگوں کی موت اور 13 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے وقت بس میں 30 سے زیادہ مسافر سوار تھے۔ واقعہ کے فورا بعد راحت رسانی کا کام شروع کردیا گیا تھا۔کشتواڑ کے ایک افسر نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ سنگین طور پر زخمی آٹھ افراد کو ہیلی کاپٹر سے جموں لے جانے کی کوشش میں ہے۔ افسر کے مطابق مہلوکین کے نزدیکی رشتہ دار کو پانچ پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 50 ، 50 ہزار روپے کی رقم دی جائے گی۔ ایک مہینے میں کشتواڑ میں یہ تیسرا بڑا حادثہ ہے۔حادثے میں مرنے والوں اور زخمیوں کی شناخت فوری طور پر نہیں ہوسکی ۔ اس دلدوز سڑک حادثے پر ریاستی گورنر ستپال ملک ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، ڈویژنل کمشنر جموں ، گورنر کے مشیروں کے علاوہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے علاوہ ایم ایل اے کولگام محمد یوسف تاریگامی اور دیگر لیڈران نے اپنے دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے جبکہ زخمیوں کیساتھ ہمدری کی ۔
Comments are closed.