پنجاب میں زیرتعلیم کشمیری طلبہ کی نمایہ سازی

سبھی زیرتعلیم طلاب سے متعلق جملہ معلومات پنجاب یونیورسٹی میں پیش،چھان بین شروع

سری نگر: پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ریاست بھرمیں قائم نجی وسرکاری سطح کے تعلیمی اداروں اورپیشہ وارانہ کالجوں کے منتظمین کوہدایت دی تھی کہ وہ اپنے یہاں زیرتعلیم کشمیری طلاب سے متعلق سبھی طرح کی تفصیلات ومعلومات یونیورسٹی کوبھیج دیں ،اوراس حکمنامے کی پاسداری کرتے ہوئے پنجاب کے مختلف علاقوں میں قائم سبھی تعلیمی اداروں نے کشمیری طلباءو طالبات سے متعلق تفصیلات روانہ کردیں ،جسکے بعداب اس شمالی ریاست میں بغرض تعلیم مقیم کشمیری طلاب اوراُنکے قریبی رشتہ داروں کے بارے میں چھان بین شروع کی گئی ہے ۔خیال رہے کشمیری طلاب کے بارے میں چھان بین کایہ فیصلہ 10اکتوبرکوجالندھر کے ایک مضافاتی علاقہ میں قائم ایک نجی انجینئرنگ کالج میں زیرتعلیم ایک کشمیری طالب علم کے رہائشی کمرے سے ایک اے کے 47رائفل اورکچھ بارودی موادبرآمدہونے اورکمرے میں اُسوقت موجودتین کشمیری طلاب کی گرفتاری عمل میں لائے جانے کے بعدلیاگیاہے ۔ کشمیرنیوزنیٹ ورک کوملی تفصیلات کے مطابق 10اکتوبرکوجالندھر کے ایک مضافاتی علاقہ میں قائم ایک نجی انجینئرنگ کالج میں زیرتعلیم ایک کشمیری طالب علم کے رہائشی کمرے سے ایک اے کے 47رائفل اورکچھ بارودی موادبرآمدہونے اورکمرے میں اُسوقت موجودتین کشمیری طلاب کی گرفتاری عمل میں لائے جانے کے بعدجب یہ بات ظاہرہوئی کہ گرفتارکشمیری طلاب میں انصارالغزوة الہندکے کمانڈرذاکرموسیٰ کاایک قریبی رشتہ دارنوجوان بھی شامل ہے ۔خیال رہے جالندھرکے مضافاتی علاقہ شاہ پور میں واقع ایک نجی انجینئرنگ کالج ’‘سی ٹی انسٹی چیوٹ آف انجینئرنگ منیجمنٹ اینڈٹیکنالوجی“میں یہ کارروائی جموں وکشمیرپولیس اورپنجاب پولیس نے مشترکہ طورپرعمل میں لائی تھی ،اوراس دوران کشمیری طالب علم زاہدگلزارولدگلزاراحمدراتھرساکنہ راجپورہ پلوامہ کے علاوہ کمرے میں موجودمحمدادریس شاہ عرف ندیم ساکنہ پلوامہ،یوسف رفیق بٹ ساکنہ نورپورہ ترال کوپوچھ تاچھ کیلئے گرفتارکیاگیا،اور گرفتارشدگان کیخلاف ایف آئی آرزیرنمبر166/2018زیردفعہ121،121-A،120B،25/54/59آرمزایکٹ ،3/4/5ایکسپلیوسیو ایکٹ ،10/13/17/18،18-B/20/38/39/40یوایل اے کے تحت پولیس تھانہ صدرجالندھرمیں کیس درج کیاگیا۔پنجاب اورجموں وکشمیرکے پولیس حکام نے بتایاکہ کہ جموں وکشمیرپولیس نے پنجاب پولیس کے اشترا ک سے یہ کارروائی اس پختہ اطلاع کے بعدعمل میں لائی کہ جالندھرمیں زیرتعلیم کچھ کشمیری طالب علموں کاجنگجوگروپوں ’انصار غزواة الہند‘اور ’جیش محمد‘کیساتھ رابطہ ہے ،اوریہ طالب علم ملی ٹنٹ سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق11،اکتوبرکوپنجاب یونیورسٹی کے ڈین آف یونیورسٹی پروفیسرشانکراج جھانے ایک حکمنامہ جاری کرکے ریاست پنجاب کی حدودمیں قائم اورپنجاب یونیورسٹی سے منسلک تمام سرکاری اورپرائیویٹ تعلیمی اداروں اورپیشہ وارانہ کالجوں کے منتظمین کویہ ہدایت دی کہ وہ اپنے یہاں زیرتعلیم سبھی کشمیری طلباءاورطالبات کے بارے میں تمام ترتفصیلات اورمعلومات پنجاب یونیورسٹی کوروانہ کردیں ۔پروفیسرجھاکی جانب سے جاری ہدایت نامہ میں بتایاگیاکہ کشمیری طلاب کے بارے مکمل تفصیلات بشمول نام ،والدکانام،کشمیرمیںسکونت کامقام اوراُنکے فون یاموبائل نمبرات 11،اکتوبر کوسہ پہر4بجے تک فراہم کی جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں اوراضلاع میں واقع بیشترنجی اورسرکاری تعلیمی وپیشہ وارانہ اداروں کے منتظمین نے اپنے یہاں زیرتعلیم کشمیری طلاب کے بارے میں پنجاب یونیورسٹی کومکمل تفصیلات فراہم کردیں جبکہ باقی سبھی ایسے تعلیمی اداروں حالیہ دنوں میں درکارتفصیلات پنجاب یونیورسٹی کوبھیج دیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اب ان سبھی کشمیری طلاب کے بارے میں پنجاب پولیس اورجموں وکشمیرپولیس کی جانب سے مشترکہ طورپرچھان بین عمل میں لائی جائیگی ،اوریہ جاننے کی کوشش ی جائیگی کہ کہیں کسی اورکشمیری طالب علم یااسکے کسی قریبی رشتہ دارکاجموں وکشمیرمیں سرگرم کسی جنگجوگروپ سے تعلق تونہیں ے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسررام کمارنے ایسے کسی عمل کے بارے میں لاعلمی ظاہرکی ہے تاہم بتایاجاتاہے کہ پنجاب کے تعلیمی وپیشہ وارانہ اداروں میں زیرتعلیم وتربیت کشمیری طلاب کے بارے میں چھان بین شروع کی گئی ہے ۔میڈیارپورٹس میں پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم کشمیری طلاب کے حوالے سے یہ بتایاگیاہے کہ شاہ پورجالندھرمیں واقع نجی انجینئرنگ کالج میں 10اکتوبرکوپیش آئے واقعے کے بعدسے کشمیری طالب علموں پرسخت نگرانی رکھی جارہی ہے اوراُنکے موبائل نمبرات کونگرانی میں رکھاگیاہے۔

ہلاکتوں کیخلاف اسلامک یونیورسٹی طلاب کااحتجاج
کیمپس کے باہرپولیس سے ٹکراﺅ،سنگباری وٹیرگیس شلنگ

جنوبی کشمیرکے اونتی پورہ علاقہ میں اُسوقت خوف وہراس کی صورتحال پیداہوئی جب یہاں اسلامک یونیورسٹی میں زیرتعلیم طلاب نے جنگجوکمانڈرمنان وانی کی یادمیں ایک جلوس نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے یونیورسٹی کے مین گیٹ سے قدم باہررکھا۔کے این این کومعلوم ہواکہ اسلامک یونیورسٹی کے درجنوں طالب علم منگل کی صبح کیمپس میں جمع ہوئے اورانہوں نے حالیہ ہلاکتوں کیخلاف احتجاج مظاہرہ شروع کیا۔بتایاجاتاہے کہ احتجاجی طلاب نے منان وانی کی ہلاکت کیخلاف صدائے احتجاج بلندکرتے ہوئے اسلام اورآزای کے حق میں نعرے بازی کی ۔یونیورسٹی حدودمیں صدائے احتجاج بلندکرنے کے بعدطلاب نے جلوس کی صورت میں یونیورسٹی کیمپس سے باہرجانے کی کوشش کی تاہم مین گیٹ کے باہرپہلے سے ہی تعینات پولیس وفورسزاہلکاروں نے احتجاجی طلاب کومنتشرکرنے کی کارروائی عمل میں لائی ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ یونیورسٹی کیمپس سے باہرآکرجونہی طلاب نے فوج کیخلاف اورآزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے آگے جانے کی کوشش کی توپولیس وفورسزاہلکارحرکت میں آگئے اورانہوں نے کارروائی عمل میں لائی ۔بتایاجاتاہے کہ پولیس وفورسزکارروائی کے بعدیونیورسٹی طالب علم مشتعل ہوئے اورانہوں نے سنگباری شروع کردی ،جسکے جواب میں سیکورٹی اہلکاروں نے طلاب کومنتشرکرنے کیلئے آنسوگیس کے گولے داغے ۔طرفین کے درمیان کچھ وقت تک ٹکراﺅکی صورتحال جاری رہی ،تاہم بعدازا ں یہاں صورتحال معمول پرآگئی ۔

Comments are closed.