پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں وکشمیر اور ملک کی دوسری ریاستوں میں نظر بند افراد کے کیسوں پرنظر ثانی کا فیصلہ
پہلے مرحلے پر جموں وکشمیر انتظامیہ نے مرکزی وزارت داخلہ کو پی ایس اے کے تحت نظر بند 50افراد کی لسٹ سونپی ، حتمی فیصلہ وزیر داخلہ لیں گے
سرینگر19 فروری: پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموںوکشمیر اور دوسری ریاستوں میں نظر بند درجنوں افراد کو آنے والے دنوں کے دوران رہا کرنے کا امکان ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے پی ایس اے کے تحت گرفتار افراد کے بارے میں مکمل لسٹ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا ہے تاکہ ان کیسوں پر نظر ثانی کی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموںوکشمیر انتظامیہ نے پی ایس اے کے تحت نظر بند 50افراد کی لسٹ وزارت داخلہ کو سونپی ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق مرکزی حکومت جموںوکشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھانے جارہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جموںوکشمیر اور ملک کی دوسری ریاستوں میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کشمیری قیدیوں کے کیسوں کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے جموںوکشمیر انتظامیہ کو اس سلسلے میں لسٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموںوکشمیر انتظامیہ نے پہلے مرحلے پر 50افراد کی ایک لسٹ فراہم کی ہیں اور آنے والے دنوں کے دوران اُن کی رہائی کے بارے میں فیصلہ لئے جانے کا قوی امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں نے پی ایس اے کے تحت نظر بند 50افراد کی لسٹ جموںوکشمیر انتظامیہ کو سونپی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ جموںوکشمیر انتظامیہ نے لسٹ کی جانچ پڑتال کے بعد اُسے مرکزی وزارت داخلہ کو بھیج دیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ حتمی فیصلہ لینے سے قبل ان کیسوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔ معلوم ہوا ہے کہ اس لسٹ میں پی ایس اے کے تحت نظر بند تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت 8دوسرے لیڈران شامل نہیں ہیں۔ بتادیں کہ حالیہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا تھا کہ ابھی بھی 450کے قریب افراد پی ایس اے کے تحت نظر بند ہے تاہم اُس میں سے کئی افراد کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی بھی جموںوکشمیر اور ملک کی دوسری ریاستوں میں پی ایس اے کے تحت 396افراد نظر بند ہے ۔مین اسٹریم پارٹیوں میں ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ، عمر عبدا ﷲ، محبوبہ مفتی ، سابق آئی اے ایس آفیسر ڈاکٹر شاہ فیصل ، علی محمد ساگر ، ہلال احمد لون ، سرتاج مدنی اور نعیم اختر پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تاہم ان میں سے کسی کی رہائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی حکومت جموںوکشمیر میں حالات کو پوری طرح سے معمول پر لانے کا من بن چکی ہے جبکہ وادی کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی خاطر بھی اعتماد سازی کے بطور پی ایس اے کے تحت نظر پچاس افراد کو رہا کرنے کا امکان ہے اور آنے والے دنوں کے دوران اس پر حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
Comments are closed.