پاکستان میں تھم گیا انتخابی مہم کا شور، کیا اب کی بار عمران خان کی سرکار؟

پاکستان میں تھم گیا انتخابی مہم کا شور، کیا اب کی بار عمران خان کی سرکار؟

پاکستان میں بدھ کو وفاقی اور صوبوں کے انتخابات ہونے ہیں۔ یہاں دو ماہ سے جاری طویل انتخابی مہم پیر کی نصف رات میں ختم ہو گئی۔ انتخابی مہم کے آخری دن پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پاکستان مسلم لیگ۔ نواز کے شہباز شریف اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے بلاول بھٹو نے جگہ جگہ جلسوں کا انعقاد کیا۔ گھر گھر جا کر ووٹروں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل بھی کی۔ بتا دیں کہ اس بار پاکستان کا الیکشن اب تک کا سب سے مہنگا الیکشن سمجھا جا رہا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں جیل میں بند سابق وزیر اعظم نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) اور کرکٹر سے سیاستداں بنے عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے درمیان 25 جولائی کے انتخابات میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ 10 کروڑ سے زائد آبادی والے اس صوبہ کو جیتنے والے کے پاس ہی مرکز میں حکومت بنانے کی کنجی ہوگی۔

تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کو اس الیکشن میں اپنی جیت کا پختہ یقین ہے۔ پھر بھی عمران کوئی خطرہ مول لینا نہیں چاہتے۔ اس لئے وہ ایک یا دو نہیں بلکہ پانچ نشستوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ عمران پنجاب صوبہ، خیبر پختونخوا اور سندھ صوبے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ کراچی، لاہور، راولپنڈی، بنو اور میانوالی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 2013 میں انہوں نے 4 نشستوں سے الیکشن لڑا تھا۔

قومی اسمبلی کی کل 272 نشستوں میں سے 141 نشستیں ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست پنجاب سے آتی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر سید فاروق حسن نے بتایا کہ، "جس کو بھی پنجاب میں زیادہ نشستیں ملیں گی، وہ مرکز میں حکومت تشکیل دے گا۔”

پاکستان میں مذہبی گروپوں میں نفرت پھیلانے اور فرقہ وارانہ تشدد کے ملزم بعض انتہا پسند لیڈر بھی 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں میدان میں ہیں۔ ممبئی دہشت گردانہ حملہ کے سرغنہ حافظ سعید کی قیادت والی جماعت الدعوتہ کے امیدوار بھی الیکشن میں کھڑے ہوئے ہیں۔

پاکستان کے مشہور اخبار ڈان کے مطابق، اس بار کا الیکشن اب تک کا سب سے مہنگا الیکشن ہے۔ پورے انتخابی عمل میں تقریبا 2،364 کروڑ روپے (440 بلین پاکستانی روپے) خرچ ہونے کا اندازہ ہے۔ یہ تعداد 2013 کے عام انتخابات کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔ ( پی ٹی آئی ان پٹ کے ساتھ )۔

Comments are closed.