ویڈیو: جنوبی کشمیر میں تیسر ے روز بھی مکمل ہڑتا ل۔پائین شہر میں بندشیں جاری
بیشتر علاقوں تعلیمی ادارے بند۔ ریل خدمات بھی معطل۔ وکلا اور تاجروں کا احتجاج
سرینگر23اکتوبر: سانحہ کولگام کے خلاف پورے جنوبی کشمیر میں تیسر ے روز بھی مکمل اور ہمگیر ہڑتا ل سے عام زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی ۔بندشوں کے باوجود سرینگر اور اننت ناگ میں وکلاء اور تاجروں نے صدائے احتجاج بلند کیا۔ لالچوک کال کے پیش نظرانتظامیہ نے سرینگر کے پائین شہر میں کرفیو جیسی پابندیوں کا اطلاق منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری رکھا تاہم جنو بی کشمیر ،پائین شہر اور سرینگر کے چند سیول لائنز علاقوں کو چھوڑ کر وادی میں معمول کا کاروبار بحال ہوا۔
https://www.facebook.com/officialKPS/videos/305328266958825/
سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں تمام سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی اداروں کو مقفل رکھا گیا جبکہ یونیورسٹی سطح تک درس وتدریس کا عمل معطل رکھا گیا اور امتحانات ملتوی کئیے گئے۔ اس دوران ریل خدمات منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رکھی گئیں جبکہ فور جی انٹرنیٹ سروس کی رفتار بھی کم کردی گئی۔ سی این ایس کے مطابق کولگام ہلاکتوں کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے لالچوک چلو کال کے پیش نظر پائین شہر کے مہاراج بازار،خانیار،نوہٹہ،صفاکدل،رعناواری تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں سخت بندشیں جبکہ کرالہ کھڈ اور مائسمہ تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائد کی گئی تھی۔تمام بندش زدہ علاقوں میں عام لوگوں کی نقل وحمل پرپابندی عائدرہی جبکہ پولیس اورفورسزکی ٹکڑیوں نے شہرخاص میں بالخصوص تمام اہم رابطہ سڑکوں پرخاردارتاریں ڈالکرگاڑیوں اورپیدل آواجاہی کوناممکن بنادیاتھا۔شہرخاص کے لوگوں نے بتایاکہ ا نہیں علی الصبح سے ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ کرفیوجیسی بندشوں اوربڑی تعدادمیں پولیس وفورسزاہلکاروں کی تعیناتی کے باعث وہ گھروں میں محصوررہے۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ سخت بندشوں کے چلتے تاریخی جامع مسجدکے اطراف واکناف میں سخت سیکورٹی حصاربنایاگیاتھا۔ لالچوک چلو کال کے پیش نظر ضلع سرینگر میں تمام سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی اداروں کو مقفل رکھا گیا جبکہ یونیورسٹی سطح تک درس وتدریس کا عمل معطل رکھا گیا اور امتحانات ملتوی کئیے گئے۔ پائین شہر اورسیول لائنز کے چند علاقوں کو چھوڑ کر پور ے شہر میں کاروبارمعمول کے مطابق جاری رہا جبکہ ٹریفک کی نقل وحر کت بھی جاری تھی۔ سرینگر میں ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے کولگام سانحہ کیخلاف زوردار احتجاجی مظاہر ے کئے۔اور ان ہلاکتوں کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ اس میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرلیا جائے۔ بندشوں کے باوجودکشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے اہتمام سے آج کولگام میں حال ہی میں جاں بحق ہوئے افراد کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق فیڈریشن کے اہتمام سے تاجروں کی ایک بڑی تعداد لال چوک میں جمع ہوئی اور کولگام میں ہوئیں حالیہ ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یہاں احتجاجی دھرنا دیا ، اسکے بعد جاں بحق ہوئے افراد کے حق میں نماز جنازہ ادا کیا گیا۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے بھی شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ چیمبر کی جانب سے موصولہ بیان کے مطابق چیمبر کے نائب صدر حمید خان کی قیادت میں تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے قدغن کے باوجود لالچوک کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے ریگل چوک میں احتجاجی دھرنا دیا۔چیمبر کے مطابق اس دھرنے کا مقصد کولگام میں جاں بحق کئے گئے شہریوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا ۔ادھر واتھورہ چاڈورہ میں فو ج نے اس وقت ہوا میں گولی چلائی جب ان پر ایک مشتعل گروپ نے پتھراؤ کیا۔ کولگام شہر ی ہلاکتوں کے خلاف جنوبی کشمیرکے چاروں اضلاع میں مکمل ہڑتال سے زندگی پٹری سے نیچے اتر گئی۔کولگام قصبہ میں شہری ہلاکتوں کے خلاف امکانی احتجاج سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے قصبہ کی جانب گذرنے والی داخلی راستوں کو مکمل سیل کردیا گیا تھا تاہم اسکے باوجود مہلوکین کے گھر جاکر لوگوں کی بڑی تعداد نے لواحقین سے تعزیت پْرسی کا سلسلہ کل تیسر ے دن بھی جاری رہا۔کولگام قصبہ،کھڈونی اور اسکے مضافات میں واقع حساس علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد رہنے سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی۔فورسز اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات رہی جس کے نتیجے میں کولگام کے بیشتر علاقوں میں خوف و ہراس کاماحول رہا۔ سنگم سے لیکر سیر ہمدان تک مکمل ہڑتال کی وجہ سے ہو کا عالم تھا،جبکہ بازار صحرائی مناظر پیش کر رہے تھے۔ کوکرناگ، بجبہاڑہ،آرونی،مٹن،پائی بگ،پہرو،بٹینگو، سری گفوارہ،ویر ناگ، ڈورو اور دیگر علاقو ں میں مکمل ہڑتال رہی۔اننت ناگ میں تاجروں اور بار ایسو سی ایشن نے کولگام ہلاکتوں کے خلاف زوردار نعرہ بازی کی۔ شوپیاں میں مکمل ہڑتال سے زندگی کی رفتار تھم گئی۔ قصبہ پلوامہ سمیت کاکاپورہ،سانبورہ،پانپور،راجپورہ ،اورترال میں ہمہ گیر ہڑتال رہی۔دکانیں، تجارتی و کاروباری مراکز بند جبکہ ہر قسم کی ٹریفک معطل رہی ۔ ادھروادی کشمیر میں ریل خدمات منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رکھی گئیں۔ وادی میں پیر کو کولگام ہلاکتوں کے خلاف کی جانے والی مکمل ہڑتال کے پیش نظر ریل خدمات معطل رکھی گئی تھیں۔ محکمہ ریلوے کاکہنا ہے کہ ہڑتالی کال کے پیش نظرسیکورٹی وجوہات کی بناء پر ریل خدمات کو آج بھی معطل رکھا گیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ سرینگرسے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک کوئی ریل گاڑی نہیں چلی۔ اسی طرح سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان بھی یہ خدمات ٹھپ تھیں۔اھر پائین شہر اور شہر کے چند علاقوں کو چھوڑ کر معمول کا کام جاری تھاجس کے دوران اور کاروباری وتجارتی ادار ے بند رہے جبکہ سڑ کوں پر ٹر یفک چلتا رہا۔
Comments are closed.