سرینگر:وہی بوگ پلوامہ میں بندوق برداروں نے سی آئی ڈی ڈپارٹمنٹ سے وابستہ سب انسپکٹر جوکہ نجی گاڑی میں کئی جا رہا تھا کو روک اُسے سیب کے باغ میں گولیوں سے بوندھ کر رکھ دیا جس کے نتیجے میں اُس کی موقعے پر ہی موت واقع ہوئی ۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ 15گولیوں کے راونڈ فائر کئے گئے جس کے نتیجے میں لوگ گھروںمیں سہم کررہ گئے۔ پولیس ذرائع نے پولیس آفیسر کو قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق وہی بوگ پلوامہ میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب بندوق بردارو ں نے نجی گاڑی زیر نمبر Jk01AD-3852میں سوار سی آئی ڈی محکمہ میں تعینات سب انسپکٹر امتیاز احمد میر ولد جلال الدین ساکنہ سونتہ بوگ پلوامہ کو روک کر اُسے بندوق کی نوک پر اغوا کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ کئی منٹوں کے بعد پاس ہی موجود سیب کے باغ میں اندھا دھند گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں ۔ اس دوران مقامی لوگ جائے موقع پر پہنچ گئے اور نوجوان کی گولیوں سے چھلنی نعش پائی۔ پولیس ٹیم جائے موقع پر پہنچی اور سب انسپکٹر کی نعش کو تحویل میں لے کر اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔ پلوامہ پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہی بوگ پلوامہ میں عسکریت پسندوں نے سب انسپکٹر پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اُس کی موقعے پر ہی موت واقع ہوئی ۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کو تلاش کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مہلوک پولیس آفیسر شیر گڑھی پولیس تھانہ میں بحیثیت ایس او اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔ دریں اثنا وہی بوگ پلوامہ میں پولیس کے انٹیلی جنس آفیسر کو دن کے اُجالے میں قتل کرنے کے بعد پورے جنوبی کشمیر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس سے وابستہ اہلکاروں اور آفیسران کو بغیر اجازت کے گھر نہ جانے کی صلاح دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس انٹیلی جنس آفیسر کی ہلاکت کے بعد سینئر پولیس آفیسران کے درمیان میٹنگ ہوئی جس دوران جنوبی کشمیر کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.