موسم نے پھر بدلی کروٹ ،بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری ، میدانی علاقوں میں بارشیں

درجہ حرارت میں کمی سے وادی پھر سردی کی لپیٹ میں ، آئندہ 24گھنٹوں میں مزید بارشوں کا امکان /محکمہ موسمیات

سرینگر/04مارچ: محکمہ موسمیات کی عین پیشگوئی کے مطابق موسم نے ایک بار پھر کروٹ بدلتے ہوئے پیر پنچال کے آر پار پہاڑی علاقو ں میں ہلکی برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں ریکارڈ کی گئی ۔ بارشوںکے نتیجے میں وادی کشمیر میں یکا یک موسمی مزاج تبدیل ہوا اور پوری وادی میں درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کرنے سے غیر معمولی ٹھنڈ محسوس کی جارہی ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے سات مارچ تک موسم خراب رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے آئندہ 24گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کے امکانات ظاہر کئے ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا ( سی این آئی ) کے مطابق محکمہ ٹنل کے آر پار موسمی صورتحال میں ایک بار پھر تبدیلی آتے ہوئے بدھ کی شام سے بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کا آغاز ہواجو شام دیر گئے تک وقفے وقفے سے جاری رہا۔پہاڑی علاقوں سے ہلکی برفباری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ صحت افزاء مقام گلمرگ ، کونگہ ڈوری ، کھلن مرگ، افروٹ پہاڑیوں اور بابا ریشی کے ملحقہ علاقہ جات میں بھی ہلکی برفباری ہوئی۔اسی دوران بدھ کے بعد دوپہر سے سرینگر میںموسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے بعد ہلکی ہوائیوں کے ساتھ ہی سرینگر سمیت بیشتر میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہونے سے سردی کی شدید لہر دوڑ گئی۔ادھر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہلکی برفباری اور بارشوں کا سلسلہ مزید کچھ دنوںتک جاری رہنے کا امکان ہے۔سرینگر میں محکمہ کے ایک آفیسر نے بتایا کہ مغربی ہوائیں ریاست کی فضائیں پر اثر انداز ہوچکی ہیں اور اسی کے نتیجے میں موسم نے کروٹ بدلی ہے۔انہوں نے کہا کہ سات مارچ کی صبح سے موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات ہے محکمہ کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے ، البتہ لوگوں کو احتیاط سے کام لینا چاہئے۔اس دوران میدانی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں یکا یک گراوٹ محسوس کی گئی۔ درجہ حرارت میں آئی گراوٹ سے وادی کشمیر میں غیر معمولی ٹھنڈ محسوس کی جارہی ہے اور لوگ بارشوں سے بچنے کیلئے جہاں چھاتوں اور رین کوٹوں کا استعمال کررہے ہیں وہیں غیر معمولی سرحدی سے بچنے کیلئے لوگوںنے ایک بار پھر گرم ملبوسات زیب تن کرنا شروع کردئیے ہیں۔( سی این آئی )

Comments are closed.