مودی کی غلطیوں کی بدولت جل رہا ہے کشمیر:راہل گاندھی

کشمیر میں جنگجوﺅں کےلئے دروازے کھول دیئے ،فوج بھی مودی کے اقدامات سے خوش نہیں

نئی دہلی : کشمیر کی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ مودی کی غلطیوں کی بدولت کشمیر جل رہا ہے جس کی وجہ سے وہاں دہشت گردوں کےلئے دروازے کھل گئے ہیں اورملک کی سالمیت خطرے میں پڑ گئی ہے ۔۔تاہم کانگریس سمجھتی ہے کہ بھارت کشمیر ہے اور کشمیر ہی بھارت ہے لہذا یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور کسی کو بھارت کے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔اس دوران اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے بھی بھاجپا پالیسیوں کو کشمیر کےلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے کشمیر میں سیاسی عدم استحکام سے دوچار کر دیا ہے اور لوگوں کوخوف وہراس میںمبتلا کر دیا ہے ۔الفا نیو زسروس کےمطابق کشمیر کی صورتحال پر کانگریس بے چین ہوگئی ہے اور پارٹی کے صدر راہل گاندھی نے انٹرویو کے دوران کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کےلئے براہ راست وزیراعظم مودی ذمہ دار ہیں ۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے کہاکہ مودی نے جو پالیسی اپنائی ہے اس سے کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے کیونکہ ان پالیسیوں کی وجہ سے ہی کشمیر جل رہا ہے اور اب حد تو یہ ہے کہ ان پالیسیوں کے منفی نتائج مرتب ہورہے ہیںکیونکہ تیسرے ممالک کی ثالثی اور مداخلت کا بگل بجنے لگا ہے ۔انہوںنے کہاکہ میری نظر میں کشمیر ہی بھارت ہے اور بھارت ہی کشمیر ہے لہذا یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے جس میں کسی کو مداخلت کرنے کی کوئی اجازت نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی نے کشمیر کو جلا دیا ہے اور اب اس کی وجہ سے ملک کی سلامتی بھی خطرے میں پڑ رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مودی نے کشمیر سے متعلق بہت ساری غلطیاں کیں اور ان غلطیوں کی وجہ سے اب کشمیر جل رہا ہے اور حد تو یہ ہے کہ مودی حکومت نے کشمیر میں دہشت گردوں کےلئے بھی دروازہ کھول دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے اندر فوجی مارے جارہے ہیں اوروہاں فوجی مارے جارہے ہیں اور ہر روز وہاں سے کسی نہ کسی فوج سے لاش آجاتی ہے اور یہ کچھ مودی کی غلط پالیسی کا نتیجہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحدوںپر ہر روز کسی نہ کسی بھارتی فوجی کی لاش گھر آتی ہے اور ایسے میں کشیدگی عروج کو پہنچ گئی ہے ۔راہل گاندھی نے کہاکہ پڑوسی ممالک کےساتھ ہمارے رشتے بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہے ہیںاور اب چین ہماری سرحد تک پہنچ گیا ہے اور یہ سب کچھ مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے جس نے ملک کی سرحدوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے ۔الفا نیوز سروس کے مطابق چین کی جانب سے کشمیر میں ثالثی اور تعمیری رول ادا کرنے کی پیش کش پر جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہی میںسمجھانے کی کوشش کررہا ہے کہ کشمیر باہمی معاملہ ہے اور اس کو باہمی طور پر ہی پڑوسی ممالک کےساتھ حل کیا جاسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس مسئلے پر تیسرے فریق کی ثالثی قابل قبول نہیںہوسکتی ہے لیکن بھاجپا اور مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے معاملات پیچیدہ بن رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ کشمیر کے اندر سیاستدان نہیں بلکہ ملک کے فوجی ہمارے اپنی جانیں لٹا رہے ہیںلیکن اس کے باوجود بھی مودی حکومت ہر معاملے میں جھوٹ بول رہے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں تعینات فوج بھی اب مودی حکومت کے کام کرنے سے اکتا گئی ہے ۔جس کو دیکھتے ہوئے ۔ا ن کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرجیکل سٹرائیک کی بات تو کرتے ہیںلیکن عام فوجی اہلکار جو مارے جاتے ہیںان کے متعلق کوئی بات نہیں کرتے ہیں۔اس دوران اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے بھی بھاجپا کی کشمیر پالیسی کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھاجپا نے جو پالیسی اپنا رکھی ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ لگتا ہے کہ کشمیر میںحالات دن بدن بد سے بدتر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے کشمیری عوام میں بد دلی بڑھ رہی ہے اور وہ بھارت سے زیادہ سے زیادہ دور ہوتے جارہے ہیں۔

Comments are closed.