غرقآب ہوئے کمسن طالب علم کی نعش برآ مد
سرینگر 14ستمبر: منزسیر سوپور میں اس وقت قیامت کہرام مچ گیا جب دو روز بعد دریائے جہلم میں غرقآب ہوئے کمسن طالب علم کی نعش برآ مد ہونے کے بعد گھر لائی گئی۔ سی این ایس کے مطابق9نو سالہ طالب علم رشید ریاض ساکنہ منزسیر سوپور بدھ کو سیر جاگیر کے مقام پر اپنے دوستوں کے ہمراہ دریائے جہلم میں نہا رہا تھا۔اس دوران وہ پانی میں اپنا توازن برقرار نہ رکھتے ہوئے ڈوب گیا۔اگر چہ جائے واردات پر موجود لوگوں نے اسے بچانے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس کو بچانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ اس کے بعد پورے علاقہ میں ماتم کی لہردوڑ گئی۔ اس کی تلاش کی غرض سے دوروز سے دریا ئے جہلم کے دونوں طرف غیر معمولی منظر دیکھنے کو ملااور سینکڑوں لوگ دریا میں تیر رہے موٹربوٹوں میں بیٹھے اہلکاروں اور کشتیوں میں سوار مقامی ماہرین کو لمبے لمبے بھالوں سے اور رسیوں سے بندھے آہنی کانٹوں کے ذریعے دریا کی تہہ ٹٹولتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔طالب علم کے لواحقین کے ساتھ ساتھ سینکڑوں لوگ حسرت بھری نگاہوں سے جہلم کو تکتے رہے۔پولیس کے ساتھ ساتھ فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے ماہرین بھی موٹر بوٹوں میں سوار ہوکر لاش نکالنے کی کوششوں میں مصروف رہے۔چنانچہ دو روز بعد جمعہ کو اْس وقت کامیابی ملی جب انہوں نے مذکورہ نو سالہ کمسن کی نعش لڈورہ رفیع آباد کے مقام پر برآمد کی ۔ اس واقعہ کے نتیجے میں پورے علاقے میں رنج و غم کی لہر پھیل گئی۔قانونی اور طبی لوازمات پْر کرنے کے بعد نعش کو آخری رسومات انجام دینے کیلئے ورثاء کے سپرد کردی گئی۔اس دوران جونہی نوسالہ معصوم کی میت آبائی گاؤں پہنچائی گئی ،تو وہاں کہرام اور صف ماتم بچھ گئی۔بعد ازاں رقت آمیز مناظر کے بیچ اْسے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیاگیا ہے۔
Comments are closed.