منان وانی کی ہلاکت، کپواڑہ میں چوتھے دن بھی تعزیتی ہڑتال

پلوامہ میں بھی جنگجو کی ہلاکت پر تعزیتی ہڑتال،معمولات زندگی متاثر

سری نگر ، (یو ا ین آئی،کے این ایس ) علی گڑھ مسلم یونیوسٹی کے ریسرچ اسکالر سے جنگجو بننے والے منان بشیر وانی کا سیکورٹی فورسز کے ساتھ مسلح تصادم میں مارے جانے کے خلاف شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں اتوار کو مسلسل چوتھے روز بھی ہڑتال کی گئی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کپواڑہ کے مختلف حصوں بالخصوص لولاب، ترہگام، ہندواڑہ اور لنگیٹ میں اتوار کو چوتھے روز بھی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر متاثر رہی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ ضلع میں اتوار کو کہیں کوئی پابندیاں نافذ نہیں رہیں، تاہم کچھ حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو لوگوں کی ایک بڑی تعداد تکی پورہ لولاب پہنچی جہاں انہوں نے منان وانی کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ پڑھی۔ اس کے علاوہ ان کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ بتادیں کہ 26 سالہ منان بشیر وانی سمیت حزب المجاہدین کے دو جنگجوو¿ں کو 11 اکتوبر کو ضلع کپواڑہ کے کلام آباد شاٹھ گنڈ (ہندواڑہ ) میں قریب دس گھنٹوں تک جاری رہنے والے مسلح تصادم کے دوران ہلاک کیا گیا۔ منان وانی نے رواں برس 5 جنوری کو حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ منان وانی نے اُس وقت جنگجوو¿ں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی، جب وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ایپلائیڈ جیولوجی سے پی ایچ ڈی کررہا تھا۔ اگرچہ منان وانی نے گذشتہ 9 مہینوں کے دوران کسی بھی آپریشن میں حصہ نہیں لیا، تاہم انہوں نے اس دوران کئی تحریریں لکھیں جن کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پڑھا اور شیئر کیا گیا۔ منان وانی کے ساتھ مارے گئے دوسرے جنگجو کی شناخت تلواری لنگیٹ کے رہنے والے عاشق حسین زرگر ولد غلام محی الدین زرگر کے طور پر کی گئی تھی۔ عاشق حسین نے چند ماہ قبل ہی جنگجوو¿ں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ادھر شمالی کشمیر کے شاٹھ گنڈ علاقے میں فورسز اور جنگجوﺅں کے درمیان جھڑپ میں حزب المجاہدین کے کمانڈر اور ان کا ایک ساتھی مارا گیا ہے جس کے خلاف شمالی قصبہ ہندوارہ میںاتوار کو مسلسل چوتھی روزجبکہ جنوبی کشمیر کے قصبہ پلوامہ میں دوسرے روز مقامی جنگجوﺅں شبیر احمد ڈار کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات کی زندگی بری طرح متاثررہی ہے۔جس دوران دونوں اضلاع میں تمام کار باری ادارے ٹھپ ہو کر راہ گئے ۔جبکہ دونوں اضلاع میں سرکار ی و غیر سرکاری دفاترکے علاوہ تمام کار باری اور تعلیمی ادارے بند رہے ہیں ۔جس دوران سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا ہے۔خیال رہے شمالی کشمیر کے شاٹھ ہندوارہ علاقے میں فورسز اور جنگجوﺅں کے درمیان ایک خون ریز معرکی آرائی کے دورانحزب المجاہدین کے اعلیٰ تعلیم یافتہ کمانڈر ڈاکٹر منان وانی اور ان کا ایک ساتھی عاشق حسین زرگر جھڑپ میں جاں بحق ہوا ہے۔جس دوران ان کے نماز جنازے میںہزاروںکی تعداد میں ان کے نماز جنازے میںشرکت کی ہے ۔ادھرجنوبی کشمیرکے ضلع پلوامہ میںکے با با گنڈعلاقے میں فورسز اور جنگجوﺅں کے درمیان جھڑپ میں ایک مقامی جنگجوﺅںجاں بحق ہوا ہے حملے میں اور ایک اور جنگجوﺅںزخمی ہوا ہے جس کو بعد میں اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ادھر وادی کے دیگر کچھ علاقوں کے علاوہ ہندوارہ پلوامہ ،ترال اور اونتی پورہ میںانتطامیہ نے انٹرنیٹ سروس پر روک جاری رکھا ہے جس کی وجہ سے کار باری افراد کے ساتھ ساتھ امتحانات کی تیاریوں میںمصروف طلباءکو مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔

Comments are closed.