سرینگر (کے پی ایس):: دفعہ 35 اے کی منسوخی کی کوششوں کے خلاف جموں وکشمیر سیول سوسائٹی کواڑی نیشن کمیٹی نے ہفتہ کو 27 اگست کےلئے ریاست گیر ہڑتال کی کال دی.
مذکورہ کمیٹی کے ممبران مظفر احمد شاہ ،مفتی ناسر الاسلام،ایڈوکیٹ میر جاوید اور جگموہن سنگھ رینہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ دفعہ 35 اے کے ساتھ کسی بھی طرح کی چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جائیگی.
ان کا کہناتھا کہ جموں وکشمیر کے عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کا دفاع کریں .انہوں نے کہاکہ ہم سب کو آہینی دفعہ کے دفاع میں کھڑا ہونا پڑے گا جبکہ یہ ہم سب کےلئے بڑا متحان ہے.
ممبران نے بتایا کہ ہم سب کو یک زبان ہو کر ریاست کے تشخص کا دفاع کرنا ہوگا .انہوں نے کہا کہ کشمیر کو ہر گز فلسطین بننے نہیں دیا جائیگا اور یہاں کے لوگوں کو گھروں سے محروم کرنے کی اجازت دی جائیگی .
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے 6 اگست کو اس کیس سماعت 27 اگست تک موخر کردی .انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں سے اپیل کرتے کہ تینوں خطوں کے عوام بلا مذہب ملت ،بغیر نسل ورنگ 6 اگست کی طرح 27 اگست کو فقید المثال ہڑتال کرکے آرٹیکل 35 اے کی منسوخی کرنے کی کوشش کرنے والوں کو واضح پیغام دیں ،کہ ہم اس معاملے پر متحدد ہے .
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی کو کسی بھی صورت میں کسی کوبھی اجازت نہیں دی جائیگی .ان کا کہناتھا کہ اگر عوام کے مفادات ،جدبات واحساسات کے منافی کوئی فیصلہ آیا ،تو ریاست میں خون کی ندیاں بہیں گی.
آئینی دفعہ 35 اے کے تحت بھارتی شہریوں کو کشمیر میں زمینیں خریدنے، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے، ووٹ ڈالنے اور دوسری سرکاری مراعات کا قانونی حق نہیں ہے۔
یہ دراصل دفعہ 370 کی ہی ایک ذیلی دفعہ ہے جسے 68 برس قبل آئین ہند میں شامل کیا گیا تھا۔1953 میں اُس وقت کے خودمختار حکمران شیخ محمد عبداللہ کی غیرآئینی معزولی کے بعد بھارتی وزیراعظم جواہر لعل نہرو کی سفارش پر صدارتی حکم نامے کے ذریعہ آئین میں دفعہ 35A کو بھی شامل کیا گیا، جس کی رُو سے بھارتی وفاق میں کشمیر کو ایک علیحدہ حیثیت حاصل ہے۔ (کے پی ایس)
Comments are closed.