سلفیہ مسجد گورپورہ انتظامیہ کا زوردار احتجاج
سرینگر 13ستمبر/سی این ایس/ مسجد کی نیت سے خریدے گئے مکان کو فروخت کرنے کے معاملہ میں سلفیہ مسجد گورپورہ انتظامیہ نے زوردار احتجاج کیا ہے۔ اس ضمن میں گورپورہ انتظامیہ نے رعناوری میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سات سال قبل گورپورہ رعناواری میں ایک مکان مسجد کی نیت سے سلفیہ مسجد گورپورہ کے نام سے خریدا گیا اوریہاں سات سال تک نماز پنجگانہ باجماعت ادا کی گئی۔مسجد کی تعمیر نو کی پہل کے دوران مخالف مسلک کے کچھ افراد کے اعتراض کی بنا پر جمعیت اہلحدیث حلقہ رعناواری نے مرکزی جمعیت اہلحدیث میں اپنے رسوخ سے مرکزی قیادت کو بھی گمراہ کیا۔ انہوں نے اہلزام عائد کیا کہ رواں سال کے ماہ جون25 کواس مکان کے منتظم نے دیگرساتافراد کو لیکر زبردستی مسجد کا تالا ، دروازے اور کھڑکیاں توڑ کر مسجد کا سارا سامان وفرش، میکات، لوڈ سپیکر وغیر باہر نکال کر اس پر قبضہ دے دیا۔یہ سار ا معاملہ صدر جمعیت کی مرکزی قیادت کی نوٹس میں لایا گیا ۔18 نومبر کو صدر دفتر بربر شاہ پر ایک فیصلہ بھی لیا گیا جس کی مدت 18دسمبر تھا۔لیکن حلقہ رعناواری نے اس فیصلہ کو بالا تاک رکھ کراسی روز مسجد کے فروختی کے کاغذات تیار کیے۔جبکہ یہ سارا معاملہ عدالت تک پہنچ گیا۔انہوں نے کہاکہ اس کے باوجودجمعیت اہلحدیث حلقہ رعناواری نے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک غیر شرعی اور غیر اخلاقی فعل انجام دیا۔ ڈاکٹر صاحب نے تنظیم اور اس کے افرادوں کو بچانے کے لیے لاوڈا اور ایس ایم سی پر جھوٹا الزام لگایا کہ انہوں نے مسجد کی تعمیر کے لےْ اجازت نہیں دیا۔ حلقہ رعناواری کے ذمہ دارو ں نے مبینہ طور ایک لاکھ سے زائد رقم رشوت دے کر جعلی کاغذات اور معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی۔یہ سارا معاملہ عدالت میں چل رہا ہے۔کیوں کہ شریعت کے داوعداروں سے ہم ما یوس ہوچکے ہیں ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملے کی مذمتکرے اور اگر کسی شخص کو و ضاحت کی خواہش ہو تو وہ ہم سے رابطہ کریں۔
Comments are closed.