سری نگر: جموں وکشمیر میں پی ڈی پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی مشکلوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ محبوبہ مفتی پر بھائی اور بھتیجہ واد کا الزام لگانے والے شیعہ لیڈر اورسابق وزیرعمران رضا انصاری گروپ کی طاقت مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔
عمران رضا انصاری کو اب پی ڈی پی کے پانچ ممبران اسمبلی کا ساتھ مل چکا ہے اور ذرائع کے مطابق ابھی کچھ اورممبران بھی انصاری کے خیمے میں جاسکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھرپی ڈی پی پوری طرح سے دو حصوں منقسم ہوجائے گی۔
اس سے قبل انصاری نے محبوبہ مفتی پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے پی ڈی پی کو نہ صرف کمزور کرنے کا کام کیا بلکہ اپنے آنجہانی والد مفتی محمد سعید کے خوابوں کو بھی چکنا چور کردیا۔ اطلاعات کے مطابق ممبراسمبلی مجید پدار اور ایم ایل سی سیف الدین بھٹ نے جمعہ کو دیر شام عمران رضا انصاری گروپ کا ہاتھ تھام لیا ہے۔
اس سے قبل جاوید بیگ، عباس بانی اور عابد انصاری عمران رضا کے ساتھ جڑ چکے ہیں۔ غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر میں حکومت بنانے کی کوشش تیز کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے سونیا گاندھی اور کانگریس صدرراہل گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ ایسے وقت میں پانچ پی ڈی پی ممبران اسمبلی کا انصاری گروپ میں شامل ہوجانا پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو مزید کمزور کرسکتا ہے۔
Comments are closed.