سرینگر/27فروری /سی این آئی// لارنو کوکر ناگ میں قائم سرکاری مڈل سکول میں آٹھ جماعتوں کیلئے محض دو کمرے موجود ہیں جبکہ سکول میں کُل عملہ چار افراد پر مشتمل ہے جبکہ سکول میں کوئی ہیڈ ماسٹر بھی نہیں ہے ۔ جبکہ آج سے قریب پچاس برس پہلے جو عملہ سکول کیلئے تھا آج بھی وہی علہ ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق انننت ناگ سے 70کلو میٹر دور ، کھار پیٹھ لارنو کوکرناگ میں ایک گورنمنٹ مڈل سکول قائم ہے جس کو 1973میں پرائمری سکول کے بطور قائم کیا گیا تھاتھا ۔ اور سکول اپ گریڈ کیا گیا 1998میںکرکے اس کو مڈل سکول کا درجہ کیا گیا ۔ تاہم سکول کا درجہ بڑھائے جانے کے باوجود بھی عمارت وہیں پچاس برس پرانی ہے جس محض دو کمروں پر مشتمل ہے ۔ مقامی لوگوں نے اس ضمن میں کہا ہے کہ سکول میں جو عملہ پرائمری سکول کے وقت تعینات تھا آج بھی عملہ کی تعداد وہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ سکول میں کم سے کم آٹھ کلاسوں میں105زیر تعلیم ہیں جبکہ انکو پڑھانے کیلئے محض چار اساتذہ ہے جبکہ سکول آج تک ہیڈ ماسٹر کے بغیر ہی چل رہا ہے ۔ مقامی لوگوںنے اس ضمن میں کہا کہ محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے اس طرح عدم توجہ سے ہمارے بچوں کا مستقبل مخدوش بن گیا ہے ۔ اس دوران ایک مقامی شخص پیر امتیاز احمد نے کہا کہ سکول کے سامنے ایک نالہ بہتا ہے جس پر دہائیوں پُرانا لکڑی کا ٹوٹاپھوٹا پُل ہے جس پر چلنے سے بچے خطرہ محسوس کررہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ سکول آتے جاتے بچے کئی بار اس پُل کو عبور کرنے کے دوران نالہ میں گر گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار متعلقہ افسران سے اپیل کی تاہم انہوں نے ابھی تک کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا ۔ درین اثناء مقامی لوگوںنے سکول کیلئے نئی عمارت اور سکول میں مزید اساتذہ کی تعینات کیلئے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.