لائن آف کنٹرول پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی بدستور جاری

بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے درمیان شدید گولی باری ،کئی رہائشی مکانوں

سرینگر/12نومبر: لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور بھارتی افواج کے درمیان ایک مرتبہ پھر گولیوں کی گن گرج سے آس پاس کے علاقے لر ز اٹھائے ۔ اسی دوران طرفین کے مابین ہوئی گولہ باری کے نتیجے میں اگرچہ کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم کئی رہائشی دھانچوں کا نقصان پہنچ گیا ہے ۔ ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق الاقوامی سرحد پر دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے جنگ جیسی صورتحال بدستور بنی ہوئی ہے اور طرفین کے درمیان خوفناک گولی باری کا سلسلہ بھی جاری رہا جس کے دوران دونوں ملکوں کی سرحدی حفاظتی افواج نے ایک دوسرے پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جبکہ اس بیچ اعصاب شکن دھماکوں کے نتیجے میں سرحدی علاقے لرز اٹھے ۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی رینجرس نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے راجوری اور اس پاس والے علاقوں میں ہند پاک بین الاقوامی سرحد پر بیک وقت بی ایس ایف کی درجنوں اگلی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی جس کا بی ایس ایف کی طرف سے زوردار جواب دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سرحد پار سے درمیان واقع متعدد بستیوں پر بھی گولی باری کی گئی اور اور یہ سلسلہ وقفے وقفے جاری رہا۔بی ایس ایف نے پاکستانی رینجرس پر سرحدوں کے نزدیک کئی رہائشی علاقوں پر بھی بلا اشتعال گولی باری کا الزام عائد کیااور کہا کہ گولی باری کے دوران خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے بھی داغے گئے اور متعدد گولے سرحد کے نزدیک کئی رہائشی بستیوں میں گر کر پھٹ گئے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی رینجرس نے بی ایس ایف کی اگلی چوکیوں اور بستیوں کو نشانہ بنانے کیلئے82ایم ایم اور51ایم ایم مارٹر گولے بھی داغے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ گولہ باری سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم گولی باری کی زد میں درجنوں مکانات کو نقصان پہنچ گیا ہے ۔ادھر پاکستان نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قر ار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ وگولہ باری کی جس کا پاک افواج کی جانب سے بھر پورجواب دیا گیا۔ایکسپریس نیوزکے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے آج پھرچارواہ، ہرپال، مراجکیاور شکرگڑھ سیکٹرپربلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کی گئی۔ا سی دوران جنگ بندی کی خلاف ورزی وزارت داخلہ کے سینئر افسران کی ایک ٹیم کے دوے سے قبل ہوئی ہے۔اس ٹیم نے جموں ،سامبا اور کھٹوا اضلاع میں بین الاقوامی سرحدی علاقوں کا دورہ کیا۔

Comments are closed.