علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ کے ساتھ کشمیریونیورسٹی طلبہ کا اظہار یکجہتی مارچ

سرینگر : کشمیر یونیورسٹی کے طلبہ نے پیر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کےساتھ اظہار یکجہتی کے حوالے سے ایک مارچ نکالا .

انہوں نے یونیورسٹی کے احاطے میں ایک جگہ جمع ہو کر احتجاجی دھر نا بھی دیا .یہ احتجاجی ریلی اور دھرنا (اے ایم یو) میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کے خلاف ملک دشمنی کیس درج کرنے کے خلاف دیا گیا .

یاد رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم تین طلبہ پر ڈاکٹر منان وانی کے حق میں غائبائنہ نماز جنازہ ادا کرنے پر معطل کیا گیا جبکہ پولیس نے اُن پر مقدمہ بھی درج کیا.

معلوم ہوا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ نے پیر کو صبح کی کلاسوں کا بائیکاٹ کیا (اے ایم یو ) طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہو ئے مارچ نکالا ،جس دوران یونیورسٹی نعروں سے گونج اٹھی .

احتجاجی ریلی میں شامل ایک طالب نے بتایا کہ کشمیری طلبہ کو بیرون ریاستوں خاص طور پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کو ہراساں کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی .

احتجاجی طلبہ نے اپنے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن میں احتجاجی نعرے درج تھے جبکہ کشمیر نیورسٹی کے پروفیسر سے جنگجو بننے ڈاکٹر رفیع بٹ کی تصاویر بھی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھی تھی .

یاد رہے کہ جنگجو بننے کے محض 24 گھنٹوں بعد مذکورہ پروفیسر جنوبی کشمیر میں ماہ مارچ میں ایک معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوا تھا .

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو ) میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کشمیری طلبہ پر عائد مقدمہ کو واپس نہیں لیا گیا ،تو 17 اکتوبر وہ اجتماعی طور پر کشمیر واپس لوٹ آئیں گے .

طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا .ادھر راج بھون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ریاستی گور نر ستیہ پال ملک نے یہ معاملہ اتر پردیش حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے .

Comments are closed.