شہداءِ کپوارہ و ہندوارہ کی برسی پرانعام النبی نے کیا خراج عقیدت پیش

کپواڑہ//27جنوری : سرکردہ سماجی کارکن انعام النبی نے ہندوارہ اور کپوارہ کے شہداء کو انکی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔انعام النبی نے پریس میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قوم نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور اب یہ قیادت کی ذمہ داری ہے کہ قربانیوں کو ثمر بار بناتے ہوئے انسانی زندگیوں کو ہونے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جائے۔انعام النبی نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قوم کے مستقبل کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا ’’ شہداء کی قربانیوں کو ید رکھنا ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے لیکن جب تک ہم ایک باضابطہ نظام بنا کر ورثاءِ شہداء کے مسائل کا حل یقینی نہ بنائیں ،شہداء کو خراج عقیدت پہنچے گا اور نہ ہی ہم کچھ حاصل کرسکتے ہیں‘‘۔انہوں نے تاہم کہا کہ قوم کی جدوجہد تب تک کامیاب نہیں ہو سکتی ہے کہ جب تک نہ قوم صحیح سمت میں آغے بڑھے اورقیادت ایک قابل عمل حکمت عملی مرتب کرکے دلی اور اسلام آباد کو اپنی بات سننے پر مجبور کرے ۔نئی دلی کے ارادوں اور منصوبوں پر سوال اٹھاتے ہوئے انعام النبی نے کہا کہ جہاں بھارت اپنے یوم جمہوریہ کا جشن منارہا ہے وہیں کشمیری عوام انصاف سے محروم رکھے جارہے ہیں یہاں تک کہ ہمارے قاتل کھلے عام دھندناتے ہوئے پھر رہے ہیں۔انعام النبی نے کہا کہ یہ ایک عوامی تحریک ہے جس میں ہر شخص کی اعتباریت،جذبات،مستقبل اور عزت نفس داؤ پر ہے۔انعام النبی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو ہر ایرے غیرے کو نام نہاد اسٹیک ہولڈر نہیں بنانا چاہیئے بلکہ سیاسی پارٹیوں کے علاوہ اگر مسئلہ کشمیر کے حل کی چابی کسی کے پاس ہے تو وہ جنگجو قیادت ہے

Comments are closed.