شادی مرگ پلوامہ میں فائرنگ، حاملہ خاتون جاں بحق

پلوامہ: شام دیر گئے شادی مرگ پلوامہ میں فوجی کیمپ پر گرنیڈ حملے کے بعد عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا جس دوران حاملہ خاتون گولیاں لگنے سے موقعے پر ہی جاں بحق ہوئیں۔

ایس ایس پی پلوامہ کے مطابق کراس فائرنگ میں خاتون کی موت واقع ہوئی ہے ۔ شام دیر گئے شادی مرگ پلوامہ میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب 44آر آر کیمپ پر عسکریت پسندوں نے گرنیڈ داغا جو زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ گرنیڈ کے بعد عسکریت پسندوں اور حفاظت پر مامور فورسز اہلکاروں کے درمیان کئی منٹوں تک دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں آس پاس علاقوں میں سنسنی اور خوف ودہشت کی لہر دوڑ گئی ۔

فائرنگ کے اس واقعے میں مقامی خاتون جس کی شناخت 43سالہ فردوسہ زوجہ خورشید احمد شیخ ساکنہ قصبہ یار پلوامہ کے بطور ہوئی ہے گولیاں لگنے سے شدید طورپر زخمی ہوئیں اگر چہ اُس کو فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ خاتون چھ ماہ کی حاملہ تھی اور رہائشی مکان کے صحن میں اُس کو گولی لگی ۔

قصبہ یار پلوامہ میں شادی شدہ خاتون کی موت واقع ہونے کی خبر پھیلتے ہی کہرام مچ گیا خواتین سینہ کوبی کرنے لگیںجس دوران پورا علاقہ اسلام و آزادی کے نعروں سے گونج اُٹھا۔معلوم ہوا ہے کہ شادی مرگ فوجی کیمپ پر یکے بعد دیگرے دو گرنیڈ داغے جو صحن کے اندر زور دار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے جس کے بعد سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے درمیان کئی منٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔

اس ضمن میں ایس ایس پی پلوامہ چندن کوہلی کا کہنا تھا کہ کراس فائرنگ میں خاتون کی موت واقع ہوئی ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق حملہ آوروں کو تلاش کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی گئی ہے۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری تھا۔ یو پی آئی

Comments are closed.