سالانہ امتحانات کاآج سے آغاز ؛ 1981امتحانی مراکز کا قےام

سرینگر:کشمیر ڈیوژن مےں آج سے ہی آٹھویں اورنویں جماعت کے سالانہ امتحانات بھی منعقد ہوئے جن کے لئے محکمہ تعلیم کی طرف سے 1981 امتحانی مراکز کا قےام عمل مےں لاےا گےا ہے ۔ اس سلسلے مےں ڈائرےکٹر سکول اےجوکےشن کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے آج پرنسپل اےس آئی ای کشمیر محبوب حسےن ، سی ای او سرینگر مدثر کلیم فاضلی اورمحکمے کے دیگر افسران کے ہمراہ سرینگر مےں قائم کئی امتحانی مراکز کا معائنہ کےا اور وہاںامتحانی عمل کاجائزہ لےا۔

گرلز ہائر سےکنڈری سکول راج باغ اور بائز ہائر سےکنڈری سکول جواہر نگر کے معائنے کے دوران ڈائرےکٹر سکول اےجوکےشن کشمیر نے امتحان مےں شامل طلبا ءسے انہےں فراہم کی جا رہی سہولےات کے بارے مےں استفسار کےا۔ انہوں نے امتحانی عملے کو چندہداےت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ طالب علموں کے لئے امتحانی مراکز مےں خوشگوار ماحول قائم کئے جانے کو یقینی بنائےں۔ ناظم تعلیم نے واضح طور کہا کہ امتحان کے احسن انعقاد کے سلسلے مےں کسی بھی بدنظمی کو برداشت نہیں کےا جائے گا۔

ڈاکٹر ایتو نے اس سلسلے مےںتفصیلات دےتے ہوئے کہا کہ ڈائرےکٹورےٹ آف سکول اےجوکےشن کشمیر کی طرف سے امتحان کے صاف و شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کی خاطر جوائنٹ ڈائرےکٹرس کی سربراہی مےں کئی معائنہ ٹیموں کو تشکیل دےا گےا ہے جو مختلف اضلاع کے امتحانی مراکز کا معائنہ کرنے کے دوران امتحانی عمل کا جائزہ لےں گے۔

اےس آئی ای کشمیر کے پرنسپل جو اس امتحان کے انچارج بھی ہےں نے میڈےا سےنٹر ڈائرےکٹورےٹ آف سکول اےجوکےشن کشمیر کو تفصیلات دےتے ہوئے کہا کہ اےس آئی ای کشمیر کے اہتمام سے منعقد کئے جارہے ان امتحانات مےں لیہہ اور کرگل سمےت سرکاری اور نجی سکولوں کے1 لاکھ 37ہزار 4سو 81 طالب علم حصہ لے رہے ہےں جن کے لئے 1ہزار 9سو 81 امتحانی مراکز کا قےام عمل مےں لاےا گےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحان کے احسن انعقاد اور طالب علموں کو معقول سہولےات بہم پہنچانے کے لئے خاطرخواہ انتظامات کئے گئے ہےں۔

بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آغاز
کئی علاقوں میں امتحانی مراکز تک پہنچنے کیلئے طلبہ پیدل سفر کرنے پر مجبور

سردی کی لہر اور سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ کشمیر وادی میں جمعرات کو بارویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہو ا جس دوران پہلے پرچے میں99فیصد طلباءو طالبات نے امتحانات میں شمولیت کی ۔یہا ں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بارہویں جماعت کے امتحانات کی شروعات سوموار سے ہونے جا رہی تھی تاہم وادی کشمیر میں نا مساعد حالات کے بعد سوموار کو پرچہ موخر کر دیا گیا ۔

جمعرات کوسخت ترین حفاظتی انتظامات کے بیچ بارہویں جماعت کے امتحانات کا آغاز ہوا ۔جمعرات کی اعلیٰ صبح سے ہی شہر سرینگر اور وادی کے دیگر اضلاع میں بارہویں جماعت میں زیر تعلیم بچوں نے اپنے والدین کے ہمراہ امتحانی مراکز کا رخ کیا ۔معلوم ہوا ہے کہ طلباءطالبات نے اعلیٰ صبح سے ہی امتحانی مراکز کا تک پہنچنے کی کوشش کی اور شدید سردی کی لہر کے باوجود امتحانات سے ایک گھنٹہ قبل ہی امتحانی مراکز تک پہنچ گئے تھے اور بے صبری سے اس گھڑی کے انتظار میں تھے کہ کب ان کا امتحان شروع ہو جائے گا ۔

انتظامیہ نے امتحانات کو خوش اسلوبی کے ساتھ ابجام دینے اور کسی بھی امکانی گڑ بڑھ سے نمٹنے کیلئے امتحانی مراکز کے باہر سخت ترین سیکورٹی کے انتظامات کئے تھے ۔بتایا جاتا ہے کہ امتحانات کا آغاز جیسے ہی ہوا تو ہزاروں کی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی ۔اسی دوران اسٹیٹ بورڈ ااف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بارہویں جماعت کے پہلے پرچے میں امتحانات کیلئے 99فیصد طلباءو طالبات نے حصہ لیا ۔ امتحانی عمل پر نظر گزر رکھنے کےلئے تمام ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر مےں کنٹرول روم ہمہ وقت متحرک رہا کرےں گے تاکہ کسی بھی طرح کی صورتحال سے بر وقت نپٹا جاسکے ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ پورے وادی کشمیر میں امتحانات بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ منعقد ہوئے اور کسی جگہ سے کسی نا خوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔

ادھر امتحانات میں شامل ہونے والے طلباءو طالبات کی بڑی تعداد جو دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر ہے نے ہڑتال کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے امتحانی مراکز تک پہنچنے کی شکایت کی ہے ۔طلباو طالبات نے بتایا کہ گاڑیوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کو کئی کلو میٹر پیدل سفر کرکے امتحانی مراکز تک پہنچنا پڑا جبکہ کئی مقامات پر ان کو گھنٹوں گاڑیوں کا انتظار کرنا پڑا ۔انہوں نے بورڈ حکام اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے امتحانی مراکز کو نزدیکی علاقوں میں منتقل کیا جائے تاکہ ان کو کسی بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

Comments are closed.