زیدراعدالحسین کی کشمیررپورٹ :انتونیوگوترس نے کی مہرثبت اقوام متحدہ نے کیابھارت کا اعتراض خارج

کمشنربرائے نے حقوق انسانی اقوام متحدہ موقف کی نمائندگی کی:سیکرٹری جنرل

سری نگر:۱۳،جولائی: کشمیرمیں مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے ہاتھوں مبینہ طورپرہوئی یاہورہی حقوق البشرکی خلاف ورزیوں اورپامالیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے کمشنربرائے شعبہ حقوق انسانی زیدرعدالحسین کی 49صفحات پرمشتمل رپورٹ پربھارت کے اعتراض کویکسرنظراندازکرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوترس نے واضح کیاکہ سیاسی نوعیت کے مسائل ومعاملات اورحقوق انسانی کی صورتحال میں فرق ہے ،اوریہ اقوام متحدہ کامنڈیٹ وذمہ داری ہے کہ وہ دیکھے کہ کہیں دنیاکے کسی علاقہ میں عام شہریوں کے حقوق پامال تونہیں ہورہے ہیں یاکہ وہاں حقوق البشرکی خلاف ورزی تونہیں کی جاتی ہے۔کشمیر نیوزنیٹ ورک کے مطابق بھارت کی کشمیرپالیسی کواُسوقت عالمی سطح پرایک بڑادھچکالگاجب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوترس نے یواین شعبہ حقوق انسانی کے کمشنرزیدرعدالحسین کی مرتب کردہ کشمیررپورٹ کی تائیدکرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں نئی دہلی کے اعتراض کوخار ج کردیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ایک نیوزکانفرنس ک دوران واضح کیاکہ کسی علاقہ کی سیاسی صورتحال اوروہاں ہونے والی پامالیوں وخلاف ورزیاں الگ الگ معاملات ہیں ،اوران دونوں معاملات میں فرق ہے ۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ دنیاکے کسی بھی خطے یاعلاقہ میں ہونے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں اورپامالیوں پرخاموش نہیں رہ سکتاکیونکہ یہ اقوام متحدہ کامنڈیٹ وذمہ داری ہے کہ وہ دیکھے کہ کہیں دنیاکے کسی علاقہ میں عام شہریوں کے حقوق پامال تونہیں ہورہے ہیں یاکہ وہاں حقوق البشرکی خلاف ورزی تونہیں کی جاتی ہے۔کمشنربرائے شعبہ حقوق البشرزیدرعدالحسین کی کشمیررپورٹ کی مکمل تائیدکرتے ہوئے انتونیوگوترس کاکہناتھاکہ کمشنرموصوف نے کشمیرمیں ہوئی یاہورہی حقوق انسانی کی صورتحا ل پراقوام متحدہ کی تشویش یاآوازکی نمائندگی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ کمشنرزیدرعدالحسین نے اپنی مرتب کردہ کشمیررپورٹ میں جوتجزیہ کیاہے یاکہ جوکچھ بھی لکھاہے ،اقوام متحدہ اُسکی تائیدکرتاہے کیونکہ یہی اقوام متحدہ کی آوازہے۔نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کاکہناتھاکہ بھارت کی جانب سے کشمیررپورٹ پرکیاگیااعتراض صحیح نہیں ہے کیونکہ کمشنرموصوف نے اپنے حدودکی کوئی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنی حدمیں وہ کراپنی ذمہ داری نبھائی ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دنیاکے مختلف علاقوں میں حقوق انسانی کی صورتحال پرنظررکھے اوراگرکہیں کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے تواسکواُجاگرکرے ۔انتونیوگوترس نے کہاکہ کمشنربرائے شعبہ حقوق البشرنے یہی ذمہ داری انجام دی ہے کیونکہ یہی اُن کامنڈیٹ بھی ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ کمشنرزیدرعدالحسین نے بھارت اورپاکستان کے زیرانتظام کشمیرکے علاقوں میں حقوق انسانی خلاف ورزیوں اورپامالیوں کی بین الاقوامی سطح پرآزادانہ تحقیقات کی سفارش کی ہے ،کاجواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ ہیومن رائٹس ہائی کمشنرکاہراقدام اقوام متحدہ آوازکی نمائندگی کرتے ہیں ۔اس سوال کے جواب میں بھارت سرکار کشمیرکوملک کااٹوٹ انگ مانتاہے،اوریہ کشمیربھارت اورپاکستان کے درمیان ایک دوطرفہ معاملہ ہے ،کاجواب دیتے ہوئے کسی علاقہ کے سیاسی معاملات اورحقوق انسانی کی صورتحال دوالگ الگ مسائل ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوترس نے کہاکہ کسی ملک یاعلاقہ میں پیداہونے والی سیاسی صورتحال کوحل کرنے کیلئے میکانزم کی تعریف اوروہاں کی حقوق انسانی صورتحال دوالگ الگ معاملات ہیں ۔انہوں نے پھرکہاکہ اقوام متحدہ کویہ منڈیٹ حاصل ہے کہ وہ حقوق انسانی کی صورتحال پراپنی آوازبلندکرے۔انتونیوگوترس کاکہناتھاکہ ہائی کمشنربرائے شعبہ حقوق انسانی نے اپنی صلاحیتوں اورمہارت کی بنیاد پرجموں وکشمیرکے دونوں علاقوں میں حقوق انسانی صورتحال کے بارے میں ایک رپورٹ مرتب کی ،جیسے کہ وہ دنیاکے دوسرے علاقوں کے بارے میں رپورٹ مرتب کرتے ہیں ۔انہوں نے واضح کیاکہ ہائی کمشنرزیدرعدالحسین کی کشمیررپورٹ کایہ مطلب نہیں کہ انہوں نے کشمیرمسئلے کے حل کیلئے کسی طرح کاکوئی طریقہ کاردیاہے ۔کشمیر،چھتیس گڑھ اورجھارکھنڈمیں کمسن بچوں کوعسکری جدوجہدمیں دھکیل دینے یاکہ چھوٹی بچوں کیساتھ ہونے والی زیادتیوں سے متعلق ماہ جون کی اپنی رپورٹ کادفاع کرتے ہوئے کہاکہ کسی ملک کی آرمڈفورسزہوں یاکہ وہاں سرگرم جنگجوگروپ،دونوں کوبچوں کے حقوق کی پامالی سے احتراض کرناچاہئے ۔خیال رہے اقوام متحدہ شعبہ حقوق انسانی کے ہائی کمشنرزیدرعدالحسین نے آرپارکشمیرحقوق انسانی خلاف ورزیوں سے متعلق 49صفحات پرمشتمل رپورٹ میں اسبات کی سفارش کی تھی کہ کشمیرمیں حقوق انسانی پامالیوں کی تحقیقات کیلئے بین الااقوامی سطح کاکمیشن آف انکوائری قائم کیاجائے ۔

Comments are closed.