ریاستی کلچرل اکیڈیمی کے اہتمام سے حُسینی ادبی کانفرنس کا انعقاد

سرکردہ علماءاور دانشوروں نے کی شرکت، حُسینی ادب کے حوالے سے اپنا مقالہ پیش کیا
سرینگر:محرم الحرام کے متبارک ایام کی مناسبت سے جموں اینڈ کشمیر اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈلینگویجز کے اہتمام سے حُسینی ادبی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

یہ تقریب محکمہ اطلاعات کے آڈیٹوریم واقع پولو ویو سرینگر میں نظامتِ اطلاعات کشمیر اور محبانِ اہلِ بیت کشمیر کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ کانفرنس کی صدارت جسٹس (ریٹائرڈ) بشیر احمدکرمانی نے کی جبکہ کمشنر سیکرےٹری کلچر محمدسلیم شیشگر، سرکردہ عالم مولوی شیخ مقبول حُسین، نامور صحافی سید وجیہہ احمد اندرابی اور سیکرےٹری اکیڈیمی ڈاکٹر عزیز حاجنی بھی ایوانِ صدارت میں موجود تھے۔ تقریب میں حُسینی ادب کے مختلف پہلوﺅں پر سیر حاصل جائزہ لیا گیا اور بحث و تمحیص ہوئی۔ تقریب کی ابتداءتلاوتِ کلامِ پاک سے ہوئی جس کی سعادت قاری زاہد نے حاصل کی۔ سرکردہ نعت خواں غلام حسن غمگین نے نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہِ وآلہِ وسلم پیش کی۔

اپنی استقبالیہ تقریر میں اکیڈیمی کے سیکرےٹری ڈاکٹر عزیز حاجنی نے کہا کہ دنیا کی تقریباً تمام بڑی زبانوں میں حُسینی ادب کے بیش بہا ذخائر موجود ہیں اور اس میں روز افزوں خاطر خواہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو اور کشمیری ادب بھی ذکرِ حُسین و شہدائے کربلا سے مالا مال ہے اور اس کا کسی قدر جائزہ لینے کے لئے اس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔تقریب میں سرکردہ عالم مولانا شوکت حُسین کینگ نے حُسینی ادب کے حوالے سے اپنا مقالہ پیش کیا اور عربی، فارسی، اردو اور کشمیری میں اس کے بیش بہا ذخائر کا جائزہ لیا۔

تقریب میں مولوی شیخ مقبول حُسین نے حسینےت اور اس کے صبر ورضا کے پیغام پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پیغامِ حُسینی کو عام کرنے کی بے انتہا ضرورت ہے۔ تقریب میں سید وجہہ احمد اندرابی اور محمد سلیم شیشگر نے بھی حُسینی ادب، فلسفہ کربلا اور پیغامِ حُسینی کے مختلف پہلوﺅں کو اجاگر کیا۔

تقریب کے صدر جسٹس (ریٹائرڈ) بشیر احمد کرمانی نے حسینی ادب کے مختلف پہلوﺅں پر روشنی ڈالتے ہوئے اخلاقیات اور انسانےت کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب میں طاہر حسین نے نوحہ خوانی کی۔ تقریب میں حُسینی مشاعرے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ جس میں سید شبیب رضوی، رفیق راز، ڈاکٹرشفق سوپوری، سید عباس جوہر، قتیل مہدی، پروفےسر نسیم شفائی، شبیر ماگامی اور بعض دیگر شعرائے کرام نے شہدائے کربلا کے حضور میں اپنا کلام پیش کیا۔تقریب میں محبانِ اہلِ بےت اور حُسینی ادب کے متوالوں کی ایک بھاری تعداد موجود تھی۔

جن میں جی آر حسرت گڈا، ضمیر انصاری، ارشدصالح، عاشق حسین ، این اے قاضی، سلیم سالک، ڈاکٹر سید افتخار،مقبول ساجد، مشتاق حیدر ، جمیل انصاری شامل ہیں۔ تقریب کی نظامت کے فرائض محمد امین بٹ نے انجام دئے جبکہ شکریہ کی تحریک اکیڈیمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک نے پیش کی۔

Comments are closed.