رواں برس ملی ٹنسی کے رُجحان میں اضافہ درج

جنوری2010سے جولائی2018تک575نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل
جولائی کے آخرتک128نوجوانوں نے تھامی بندوق،90فیصدکاتعلق جنوبی کشمیرسے:ہنس راج اہر
سری نگر،نئی دہلی:ریاستی پولیس اوردیگرسیکورٹی ایجنسیوں کی تمام ترکوششوں اورجنگجومخالف کارروائیوں میں ملی کامیابیوں کے باوجودکشمیریوں کی نوجوان نسل میں ملی ٹنسی کارُجحان کم ہونے کے بجائے اس میں اضافہ ہورہاہے۔سال 2010کے اوائل سے جولائی2018کے آخرتک جن 575نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اختیارکیا،اُن میں سے 342نوجوانوں نے سال2016سے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی ۔اس دوران مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ ہنس راج گنگارام اہرنے کہاکہ رواں سال ماہ جولائی کے آخرتک 128کشمیری نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی جبکہ 2017میں پورے سال 126نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ چناتھا۔

سال2016کے ماہ جولائی میں حزب کمانڈربرہان وانی کے جاں بحق ہوجانے کے بعدسے مقامی نوجوانوں میں ملی ٹنسی کارُجحان تیزی سے فروغ پارہاہے،جسکے تحت گزشتہ لگ بھگ اڑھائی برسوں کے دوران342نوجوان مختلف جنگجوگروپوں میں شامل ہوگئے ،جن میں سے کئی ایک جاں بحق ہوچکے ہیں ۔سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق نوجوانوں میں مقامی سطح پرملی ٹنسی کاراستہ اختیارکرنے کارُجحان سال2010کی گرمائی ایجی ٹیشن کے دوران سامنے آیا،اوراُس سال54نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوئے ۔سال2011میں مزید 23 نوجوانوں نے بندوق تھامی جبکہ سال2012میں21،سال2013میں 16،سال2014میں53،سال2015میں66کشمیری نوجوانوں نے مختلف وجوہات کی بناءپرجنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکرلی ۔

سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق سال2010سے سال2015تک کل 233نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اپنایا۔تاہم سال2016کی ایجی ٹیشن کے بعدملی ٹنسی کے رُجحان میں اچانک اُچھال پیداہوا،اوراُس برس کشمیروادی میں 88نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوگئے ،سال2017میں مزیدتیزی دیکھنے کوملی اور126نوجوانوں نے بندوق تھام لی اورسال2018یعنی رواں برس اس رُجحان میں کافی تیزی پائی گئی اورسال رواں کے صرف پہلے 7ماہ کے دوران 128نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی ۔اس طرح سے گزشتہ لگ بھگ اڑھائی برس کے دوران342نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اپنایا۔

اس دوران مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ ہنس راج گنگارام اہرنے کہاکہ رواں سال ماہ جولائی کے آخرتک 128کشمیری نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی جبکہ 2017میں پورے سال 126نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ چناتھا۔مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ نے ممبران کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے تحریری جواب میں ایوان کویہ جانکاری فراہم کی کہ حالیہ کچھ برسوں بالخصوص سال رفتہ کے مقابلے میں رواں برس ملی ٹنسی کارُجحان تیزی سے فروغ پاگیا۔انہوں نے بتایاکہ جہاں سال2017میں پورے برس126نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوئے جبکہ رواں برس یعنی سال2018میں ماہ جولائی کے آخرتک128نوجوان جنگجوگروپوں میں شامل ہوگئے ۔سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے مرتب کردہ معلومات کاحوالہ دیتے ہوئے ہنس راج اہرکاکہناتھاکہ رواں سال جن128نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اختیارکیا،اُن میں سے90فیصدکاتعلق جنوبی کشمیرسے ہے جبکہ ان میں سے 70فیصدپلوامہ اورشوپیان اضلاع کے رہنے والے ہیں ۔

مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ نے بتایاکہ یکم اپریل2018کوحزب کمانڈرصدام پڈراوریونیورسٹی پروفیسرمحمدرفیع سمیت13جنگجوﺅں کی بیک وقت ہلاکت کے بعدجنوبی کشمیرمیں ملی ٹنسی کارُجحان بڑھ گیا،اوربڑی تعدادمیں نوجوانوں نے ملی ٹنسی کاراستہ اختیارکیاجن میں سے زیادہ ترنوجوان حزب المجاہدین میں شامل ہوگئے جبکہ لشکرطیبہ میں بھی مقامی سطح پرریکروٹمنٹ ہوئی ۔ہنس راج اہرکامزیدکہناتھاکہ کشمیری وادی میں ملی ٹنسی کے رُجحان اورجنگجوئیانہ سرگرمیوں پرقابوپانے کیلئے سیکورٹی ایجنسیاں باہمی تال میل کیساتھ سرگرم عمل ہیں ۔انہوں نے ایوان کوبتایاکہ کشمیرمیں جاری ملی ٹنسی اورتشددکی دوسری سرگرمیوں کاخاتمہ کرنے کیلئے مختلف نوعیت کے اقدامات روبہ عمل لائے جاتے ہیں ۔(کے این این )

Comments are closed.