رفیع آباد معرکہ آرائی:لنگیٹ میں ہڑتال،پانچ جاں بحق جنگجوئوں میں سے ایک مقامی،اہلخانہ کا دعویٰ

لنگیٹ:رفیع آباد معرکہ آرائی میں جاں بحق پانچ جنگجوئوں میں سے ایک مقامی ہونے کے دعویٰ پر لنگیٹ میں ہفتہ کو ہڑتال رہی جسکی وجہ سے یہاں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی .

اطلاعات کے مطابق لنگیٹ میں مکمل ہفتہ کو مکمل طور پر ہڑتال رہی .یہ ہڑتال رفیع آباد معرکہ آرائی میں جاں بحق ہوئے پانچ جنگجوئوں میں سے ایک کے مقامی ہونے کے دعویٰ پر کی گئی .ایک لاپتہ نوجوان نے دعویٰ کیا جاں بحق پانچ جنگجوئوں میں سے ایک اُن کا لاپتہ بیٹا ہے.

فوج نے جمعرات کو دعویٰ کیا تھا کہ رفیع آباد جنگلات میں لشکرطیبہ کے پانچ غیر مقامی جنگجوایک معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوئے .

اس بیچ لنگیٹ سے تعلق رکھنے والے ایک کنبے نے پولیس کو بتایا کہ جاں بحق جنگجوئوں میں سے ایک اُن کا لاپتہ بیٹا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی گئی ہے کہ اگر واقعی میں جاں بحق جنگجو اُن کا بیٹا ہے تو قانونی لوازمات پورے کرکے قبر کشائی کے بعد نعش لواحقین کے سپرد کی جائے گی۔

بشیر احمد میر ساکنہ لنگیٹ نے پولیس کو بتایا کہ جاں بحق عسکریت پسندوں میں سے ایک اُن کا لخت جگر ہے۔ جاں بحق جنگجوﺅں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اُس نے اپنے بیٹے مظفر احمد کو دیکھا جو کہ ایک ہفتے قبل گھر سے لاپتہ ہو گیا تھا۔

معلو ہوا ہے کہ لواحقین نے اس ضمن میں لنگیٹ پولیس تھانہ کے ساتھ رابط قائم کیا تاہم وہاں انہیں بتایا گیا کہ ڈنگی وچھی پولیس کو اس بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ لواحقین نے ایس ایس پی آفس سوپور میں بھی اس ضمن میں رپورت درج کی ہے جس کے بعد ایس ایس پی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ اگر واقعی میں مہلوک جنگجوﺅں میں سے ایک آپ کا بیٹا ہے تو قانونی لوازمات پورے کرنے کے بعد قبر کشائی کی جائے گی۔

ادھررفیع آباد جھڑپ کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پانچوں جنگجوئوں غیر ملکی تھے اور لشکر طیبہ تنظیم سے وابستہ تھے ۔فوج کے 7 سیکٹر کے کمانڈر درم راج رائے نے رفیع آباد میںایک پریس کانفرنس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ فوج کو ایک خفیہ اطلاع تھی رفیع آباد کے جنگلوں اور اس کے ملحقہ علاقوںجنگجوئوں چھپے بیٹھے ہیں ۔جس کے بعد فوج نے 5اگست سے وجی ٹاپ اور رفیع آباد کے دیگر جنگلی علاقوں میں محاصرہ کیا ۔

انہوں بتایا کہ اس کے بعد 7اگست کوفو ج کو اطلاع ملی کہ وجی ٹاپ جنگلات میں پانچ جنگجوموجود ہیں ۔جس کے بعد8 اگست کی صبح کو فوج اور 9پیرا کمانڈوز نے پورے جنگلات کو محاصرے میںلیا ۔جس دوران جنگجوئوں نے فوج پر فائرنگ کی اور جھڑپ شروع ہوئی جو دو دن تک جاری رہی جس میں فوج نے پانچ لشکر طیبہ کے غیر ملکی جنگجوئوں کو ہلاک کیا ہے ۔

کمانڈر درم راج رائے نے بتایا کہ اس کاروائی میں ایک پیرا کمانڈوز بھی زخمی ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مارے گئے جنگجوئوںکے قبضے سے چار اے کے 47کے چار رائفلیں ،ایک پستول کے علاوہ دیگر جنگی سازسامان بھی برآمد کیا گیا ہے ۔ ادھرپانچوں جنگجوئوں کی لاشوں کو جمعرات کی شام کو آٹھ بجے رفیع آباد کے مظافاتی علاقہ حمام مرکوٹ پہنچا یا گیا ۔جس کے بعد پولیس اور مقامی لوگوں نے اُنہیں گورنمنٹ مڈل اسکول کے بغل میں قبرستان میں سپرد کیا جہاں پہلے سے دس سے پندر غیر ملکی جنگجووں دفن ہیں ۔

Comments are closed.