دوکشمیری اسکالروں کے خلاف ملک دشمنی کے تحت کیس درج

سرینگر:علی گڑھ پولیس نے منان وانی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے والے دو کشمیری اسکالروں کے خلاف ملک دشمنی کے تحت کیس درج کیا۔ ایس ایس پی علی گڑھ نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بائیو کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کرنے والے دو کشمیری اسکالروں کے خلاف ملک دشمنی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے اور ا سلسلے میں ویڈیو فوٹیج بھی حاصل کی گئی ہے۔ ادھر مرکزی حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلروں کو اس ضمن میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔

ہندواڑہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق پی ایچ ڈی اسکالر منان وانی کو جاں بحق کرنے کی خبر پھیلتے ہی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کئی کشمیری طلبا نے غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد نہ صرف یونیورسٹی انتظامیہ بلکہ اب پولیس نے بھی کشمیری اسکالروں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔

ایس ایس پی علی گڑھ سہانی اجے کمار سہانی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ علی گڑھ میں بائیو کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کرنے والے دو کشمیری طلبا جن کی شناخت وسیم ایوب ملک اور عبدالحسیب میر کے بطور ہوئی ہے کے خلاف ملک دشمنی کا کیس درج کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق دونوں اسکالروں کے خلافA 124آئی پی سی کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہے جبکہ اس سلسلے میں ویڈیو فوٹیج بھی حاصل کی گئی ہے۔

ایس ایس پی نے کا کہنا تھا کہ کشمیری اسکالروں نے نہ صرف غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا بلکہ ملک کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔ انہوںنے کہاکہ دو اسکالروں کے ساتھ ساتھ کئی ایسے افراد کے خلاف بھی کیس درج کیا جنہوںنے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں نعرے بازی کی ۔ ادھر مرکزی انسانی امور کی وزارت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی وائس چانسلر کو اس سلسلے میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ مرکزی وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یونیورسٹی میں ملک کے خلاف نعرے بازی اور جنگجو کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنا ناقابل برداشت ہے اور جو بھی اس سلسلے میں ملوث قرار پائے گا اُس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

جنوبی کشمیر میں مزید دو نوجوان جنگجوئیت کی راہ پر چل پڑے
تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

ترال اور اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے 2گمشدہ نوجوانوں کی سوشل میڈیا پر بندوق لئے تصاویر وائرل ۔ معلوم ہوا ہے کہ ترال سے تعلق رکھنے والے 15سالہ نوجوان کے والدین نے اپنے لخت جگر سے واپس گھر آنے کی تاکید ہے ۔

گزشتہ دنوں ترال سے تعلق رکھنے والے 15سالہ لڑکا فیضان مجید جو کہ گیارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہے لاپتہ ہو گیا بسیار تلاش کے باوجود نوجوان کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا۔ معلوم ہواہے کہ لواحقین نے اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن میں بھی گمشدگی کی رپورٹ درج کی ۔

جمعہ شام کو سوشل میڈیا پر فیضان نامی لڑکے کی بندوق لئے تصویر وائرل ہو گئی ۔ فیضان کے والدین نے اپنے لخت جگر سے واپس گھر آنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اُس کی ماں کافی بیمار ہے اگر فیضان گھر واپس نہیں آیا تو اُس کی ماں مر جائے گی۔

ادھر شوکت یوسف نامی ایک نوجوان جس کوکہ اونتی پورہ سے تعلق رکھتا ہے کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ بندوق لئے شوکت یوسف کی تصویر وائرل ہونے کے بعد اس سلسلے میں پولیس نے تحقیقات شروع کی ہے۔ ( یو پی آئی )

Comments are closed.