سرینگر:سیول سوسایٹی کارڑی نیشن کمیٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ لداخ کے سابق ممبر اسمبلی ۔سابق صدر ضلع کانگریس ،سابق صدر بدھسٹ ایسوسیاشن و سابق ممبر نیشنل کمیشن فارشیڈولڈ ٹرائبس حکومت ہند مسٹر Tsering Samphel نے آج فون کے ذریعہ لداخ سے جاری کئے گئے اپنے ایک بیاں میں 35-A کے بچاﺅ میں ریاست کی سیول سوسایٹی کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور سیول سوسایٹی کوارڑی نیشن کمیٹی کے ممبر مظفر شاہ کو فون کے ذریعہ35-A کی برقراری کے لئے اپنی بھر پور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 35-A ہماری جائیداد کے تحفظ کی ضمانت ہے اور ریاستی باشندوں کے خصوصی مراعات کا محافظ ہے اور اگر یہ آرٹیکل ختم کیا جائے تو لداخ خطہ خاصکر لداخ ضلع اس تباہی کا پہلا نشانہ ہوگا۔
بیان میں بی جے پی کے کھوکھلے وعدوں کی قلعی کھولتے ہوئے کہا گیا کہ بی جے پی نے 2014 ءکے لوک سبھا چناﺅ میں اقتدار میں آنے کے چھ ماہ کے دوران لداخ کو یونین ٹریٹری اور بھوٹی زبان کو آئین میں آٹھویں شیڈول میں درجہ دینے اور تبت کے لئے کیلاش مانسر یا تر اور تجارت کے لئے شاہراہ کھولنے جیسے وعدوں کی عمل آوری تودرکنار اب 35-A کا خاتمہ کرکے لداخ کے وجود کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔جس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔جموں کے لوگ پہلے ہی5-A 3 کے حق میں متحرک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے اس وقت سپریم کورٹ میں دفعہ 35-A کو بچانے کے لئے جموں و کشمیر سے کئی عرضیاں زیر سماعت ہیں ان میں سیول سوسایٹی کارڈنیشن کمیٹی کے نامزد ممبران کے علاوہ کئی معروف لوگوں نے 35-A کے بچاﺅ میں عذاداریاں داخل کی ہیں۔اب لداخ کے لوگوں نے بھی مظفر شاہ کو 35-A کے بچاﺅ میں اپنی طرف سے اور لداخ کے لوگوں کی طرف سے حمایت دینے کا یقین دلایا ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ 27 اگست کو سپریم کورٹ میں عرضداشتوں کو زیر غور لا کر مقدمہ کی اگلی شنوائی ہوگی۔
Comments are closed.