امرتسر، (یو این آئی) پنجاب کے امرتسر میں آج ایک دردناک حادثہ میں دسہرہ دیکھ رہے تقریباََ پچاس لوگوں کی ٹرین کی زد میں آجانے سے موت ہوگئی۔
امرتسر کے پولیس کمشنر ایس سریواستو نے بتایا کہ دھوبی گھاٹ کے جوڑا پھاٹک کے نزدیک لوگ ریلوے لائن پر کھڑے ہوکر راون دہن دیکھ رہے تقریباََ پچاس لوگو ں کی موت ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاشوں کے کئی ٹکڑوں میں کٹ جانے سے مرنے والوں کی صحیح معلومات حاصل کرنا مشکل ہورہی ہے۔
حادثہ کے وقت پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کی بیوی اور سابق وزیر نوجوت کور سدھو خصوصی مہمان کے طورپر لوگوں سے خطاب کررہی تھیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ حادثہ کے فوراََ بعد محترمہ کور راحت کام شروع کرانے کے بجائے اپنے گھر کے لئے روانہ ہوگئیں۔
عینی شاہد بہوجن سماج پارٹی کے لیڈر ترسیم سنگھ بھولا نے بتایا کہ ریلوے لائن پر سینکڑوں لوگ کھڑے ہوئے تھے جو ٹرین کی زد میں آگئے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے وقت ریلوے پھاٹک بھی کھلا ہوا تھا جس سے ٹرین پوری رفتار سے گزر گئی۔ انہوں نے بتایا کہ راون کے جلتے ہوئے پتلے سے بچنے کے لئے لوگ ریلوے لائنوں کی طرف بھاگے جہاں پہلے سے ہی سینکڑوں لوگ موجود تھے۔
مسٹر بھولا نے بتایا کہ اسی دوران امرتسر سے دہلی کے لئے روانہ ہوئی ہوڑہ اور جالندھر سے امرتسر کی طرف آرہی ڈی ایم یو ٹرین آگئی۔ انہوں نے بتایا کہ لوگ جالندھر ۔امرتسر ریلوے لائن پر کھڑے ہوئے تھے جس کی وجہ سے وہ جالندھر سے آرہی ڈی ایم یو کی زد میں آگئے۔
راون دہن کے دوران چل رہے پٹاخوں کی آواز کی وجہ سے لوگوں کو ٹرین کے آنے کا پتہ نیں چلا جس کی وجہ سے تقریباََ پچاس لوگوں کی کٹ جانے سے موقع پر ہی موت ہوگئی اور لاتعداد لوگ زخمی ہوگئے۔
مرنے والوں کی تعداد سو سے زیادہ ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔پولیس اور ضلع انتظامیہ نے جائے حادثہ پر پہنچ کر بچاو کام شروع کردیا ہے۔ زخمیوں کو اسپتال بھیجا جارہا ہے۔
Comments are closed.