فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ، ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کا استعمال
سرینگر/ 17اکتوبر/سی این آئی / جنوبی قصبہ قاضی گند کے دولت آباد درین علاقے میں بدھ کو اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ہوئی اور فورسز نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کا استعمال کیا ۔ سی این آئی کو نمائندے نے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ دولت آباد درین علاقے میں اسس وقت افرا تفری کا ماحول پھیل گیا جب فورسز کی بھاری تعداد علاقے میں نمودار ہوئی اور تلاشی کارروائی کے دوران انہوں نے چند نوجوانوں کی گرفتار ی عمل میں لائی ۔ نمائندے نے عین شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جونہی فورسز نے نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی تو وہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے گھروں سے باہر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے اور مطالبہ کیا کہ نوجوانوں کی رہائی جلد از جلد عمل میں لائی جائے ، معلوم ہوا ہے کہ احتجاجی مظاہروں کے ساتھ ہی فورسز نے مظاہرین کا تعاقب کیا اور انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم وہ بضد رہے اور انہوں نے فورسز پر سنگبازی کی جس کے جواب میں فورسز نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کا استعمال کیا ۔نمائندے کے مطابق مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ فورسز نے علاقے سے بے گناہ نوجوانوں کی گرفتار ی عمل میں لائی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ فورسز نوجوانوں کو جرم بے گناہی میں گرفتار کرکے ان کو بے بنیاد کیسوں میں پھنسا دیتے ہیں جس کے نتیجے میں علاقے میں غم و غصہ کی لہر پائی جا رہی ہے ۔ نمائندے کے مطابق علاقے میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری تھا اور علاقے میں حالات پر تناؤ بنے ہوئے تھے ۔ اسی دوران اگر چہ سی این آئی نمائندے نے اس ضمن میں پولیس سے رابطہ کرکے ان سے جانکاری جاننے کی کوشش کی تاہم ایسا ممکن نہیں ہو سکا ۔
Comments are closed.