کپوارہ: منورآباد خانیار سرینگر میں پیر کی شب نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاک کئے گئے کپوارہ کے شہری کی آخری رسومات منگل کے روز آبائی گائوں لولاب کپوارہ میں انجام دی گئی .مہلوک شہری کے جنازے میں لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی .
معلوم ہوا ہے کہ منورآباد خانیار سرینگر میں پیر کی شب نامعلوم بندوق برداروں نے ڈاکٹر عبد الاحد گنائی نامی شہری کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کیا جب وہ ذاتی گاڑی میں کہیں جارہے تھے .
ذرائع کے مطابق نامعلوم بندوق برداروں نے مذکورہ شہری کی گاڑی کو روکا اور نزدیک سے اُسکے سر میں گولی ماری ،جسکی وجہ سے اُسکی موقعے پر ہی موت ہوگئی .
بعد ازاں اسکی شناخت ڈاکٹر عبد الاحد گنائی ساکنہ لولاب سرینگر کے بطور ہوئی .پولیس نے قانونی اور طبی لوازمات کے بعد نعش کو آخری رسومات کےلئے ورثاء کے سپرد کردی .
منگل کو بعد دوپہرمذکورہ مہلوک شہری کی نعش آبائی گائوں واقع لال پورہ لولاب پہنچائی گئی ،جہاں کہرام اور صف ماتم بچھ گئی .مہلوک شہری کی آخری رسومات آبائی گائوں میں انجام دی گئیں.لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے ڈاکٹر عبدالاحد گنائی کے جلوس جنازہ میں شرکت کی .بعد ازاں اُسے آبائی قبرستان میں جذباتی اور رقت آمیز مناظر کے بیچ سپرد لحد کیا .
عبد الاھد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اُس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی اور اس وقت سرینگر میں ایک نجی تعلیمی ادارے میں بطور مدرس کے اپنی خدمات انجام دیتے تھے .
بتایا جاتا ہے کہ والد نے اپنے بیٹے کو اعلیٰ تعلیم دینے کےلئے اپنی ساری جائیداد فروخت کی تھی .علاقے کے باشندگان اور مہلوک شہری کے لواحقین نے واقعے کی تحقیقات کرکے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی مانگ کی .
Comments are closed.