سری نگر ، جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے حکومت ہند کی طرف سے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے انعقاد کو بقول ان کے پی ڈی پی بھاجپا دورِ حکومت معرض وجود میں آنے کے بعد سے آج تک ریاست میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور لوگوں کی حالاتِ زار سے توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مظالم کی انتہا اتنی بڑھ گئی ہے کہ اب آبادیاں ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔ پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے معاون جنرل سکریٹری نے کہا کہ نیوہ پلوامہ کی آبادی نے فورسز کی طرف سے آئے روز مظالم سے بچنے کے لئے اب ہجرت کردی ہے ۔ ایسی صورتحال میں جب لوگ اپنے گھروں ، گاﺅں اور دیہات میں محفوظ نہیں انتخابات کے کیا معنی رکھتے ہیں۔ ایک طرف حکومت ہند نے براہ راست عوام کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور دوسری جانب اس بات کی اُمید کی جارہی ہے کہ لوگ انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی سربراہی والی حکومت نے فورسز کو عوام پر اس قسم کے مظالم کی اجازت دی ، جس دوران بستیوں میں گھس کر توڑ پھوڑ، مارپیٹ ، خوف ودہشت پھیلانے کے ساتھ ساتھ میوہ باغات کو نقصان پہنچانا اور کھڑی فصلوں کو جلا ڈالنا معمول بن گیا۔ آج ان مظالم کا سلسلہ اتنا دراز ہوگیا ہے کہ اب لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور یہی پی ڈی پی والے اب مگرمچھ کے آنسو بہا کر عوام کیساتھ جھوٹی ہمدردیاں جتلانے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں۔ بحیثیت وزیر اعلیٰ جنگجوﺅں کو مارنے کے لئے 10دس لاکھ کے انعامات دینے والی محبوبہ مفتی کرسی کھو جانے کے بعد جنگجوﺅں کی ہلاکتوں پر واویلا کررہی ہیں، اس سے بڑی مکاری، فریب کاری اور دوغلے پن کی کیا مثال ہوسکتی ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں لوگوں کی عدم شرکت پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ میں لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، انتخابات سے لوگوں کی دوری حکومت ہند کے لئے صاف صاف پیغام ہے کہ دفعہ35اے اور دفعہ370کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ ہمیں قابل نہیں۔ نیشنل کانفرنس نے اسی بنیاد پر الیکشن سے دوری اختیار کی اور عوام نے اس فیصلے کو صحیح قرار دیا۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ حکومت ہند ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی عمل میں لائے اور ساتھ ہی مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور دیر پا حل کے لئے پاکستان سمیت تمام متعلقین کے ساتھ مذاکراتی عمل کے لئے ماحول سازگار بنائے۔حکومت مسئلہ کشمیر کے اندرونی اور بیرونی پہلوﺅں کی طرف خاص توجہ دیکر خطے میں دیرپا امن کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائیں اور کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایسے ہر ایک پہل کا خیر مقدم کرے گی اور اپنا بھر پور تعاون دیگی جس کا مقصد امن کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کا حل ڈھونڈ نکالنا ہو۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.