حملے سے قبل خود کش بمبار عادل ڈار نے جس رہائشی مکان میں آخری ویڈیو شوٹ کیا تھا اُس کا پتہ لگایا گیا ہے
مکان مالک اور اُس کی بیٹی گرفتار ، جوڈیشل ریمانڈ حاصل کرنے کی خاطر دونوں جموں منتقل /قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے )
سرینگر03 //مارچ//یو پی آئی // قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے )نے اُس رہائشی مکان کا پتہ لگایا ہے جہاں پر خود کش بمبار نے آخری ویڈیو بنایا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران رہائشی مکان کے مالک کو بیٹی سمیت گرفتار کیا ہے۔ تفتیشی ایجنسی ذرائع کے مطابق باپ بیٹے کی جوڈیشل ریمانڈ کی خاطر اُنہیں جموں منتقل کیا گیا ہے تاکہ اُن سے حملے کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جا سکے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے )نے لیتہ پورہ میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران والد اور اُس کی بیٹی کو حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تفتیشی ایجنسی کے ہاتھوں گرفتار سرگرم بالائی ورکر شاکر بشیر نے پوچھ گچھ کے دوران سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بالائی ورکر کی نشاندہی پر ہی این آئی اے جنوبی کشمیر میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پلوامہ خود کش حملے کی سازش میں ملوث افراد کو تحقیقاتی ایجنسی بڑے پیمانے پر تلاش کر رہی ہیں۔این آئی اے ذرائع کے مطابق لیتہ پورہ کے نزدیک اُس رہائشی مکان کا پتہ لگایا گیا ہے جہاں پر خود کش بمبار نے حملے سے قبل ویڈیو بنایا تھا۔ این آئی ے ذرائع کے مطابق مکان مالک اور اُس کی بیٹی کی گرفتاری عمل میں لا کر اُنہیں جموں منتقل کیا گیا جہاں سے اُنہیں خصوصی عدالت میں پیش کرکے جوڈیشل ریمانڈ حاصل کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم پلوامہ میں خیمہ زن ہے جبکہ شوپیاں میں بھی کئی افراد کو نوٹسیں بھجوائی گئی ہے ۔ شاکر بشیر نامی بالائی ورکر کے بارے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے )نے گزشتہ دنوں ایک تفصیلی بیان جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ شاکر بشیر نے ہی خودکش بمبار کی مدد کی تھی اور اُس کو پاکستانی جنگجو سے بھی ملاقات کو یقینی بنایا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے بتایا کہ شاکر بشیر پلوامہ خود کش حملے کا ایک اہم منصوبہ ساز ہے اور اُس کی گرفتاری سے مزید کئی افراد کے چہروں سے نقاب سرکنے کا امکان ہے۔ این آئی اے ذرائع نے لیتہ پورہ میں والد اور اُس کی بیٹی کو گرفتار کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آنے والے دنوں کے دوران مزید گرفتاریوں کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ چار دنوں سے این آئی اے نے پلوامہ خود کش حملے کے سلسلے میں تین افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ این آئی اے نے والد اور اُس کی بیٹی کو کس جرم کے تحت گرفتار کیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار بالائی ورکر شاکر کی نشاندہی پر ہی دونوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دریں اثنا اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ این آئی اے نے پلوامہ خود کش حملے میں حزب کے ملوث ہونے کو بھی رد نہیں کیا ۔ این آئی اے ذرائع کے مطابق کشتواڑ میں سرگرم حزب جنگجو جہانگیر سروی خود کش حملے سے پہلے پلوامہ آیا اور یہاں دو ماہ تک قیام کیا۔ تفتیشی ایجنسی ذرائع کا کہنا ہے کہ پلوامہ خود کش حملے میں حزب المجاہدین کے ہاتھ ہونے کو خارج نہیں کیا جاسکتا ہے اور اس سلسلے میں بھی تحقیقات بڑے پیمانے پر شروع کی گئی ہے۔
Comments are closed.