حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کا سلسلہ شروع
منیٰ سے لے کر میدان عرفات تک ہر جانب بس ایک ہی صدا گونج رہی ہے ’’لَبَّیْکَ اللّهُمَّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ لا شَرِیکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلکَ لاشریکَ لَکَ…لَبَّیْکَ اللّهُمَّ لَبَّیْکَ‘‘ (حا ضر ہوں اے اللہ میں حاضر ہوں! تیرا کوئی شریک نہیں، تیرے ہی لئے تعریفیں ہیں، نعمتیں اور بادشاہت تیری ہے، تیرا کوئی شریک نہیں…حاضر ہوں میرے اللہ! میں حاضر ہوں‘۔
آ ج فریضہ حج ادا کیا جائے گا، اتوار کو لاکھوں حاجی منیٰ پہنچے تھے جہاں انھوں نے رات عبادت میں گزاری تاہم منیٰ پہنچتے ہی انہیں طوفانی ہواؤں اور شدید بارش کا سامنا کرنا پڑا۔ حاجی آج صبح نماز فجر کے بعد حج کے اہم رکن اعظم وقوف عرفہ کے لئے میدان عرفات روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
حجاج دن بھرعرفات کے میدان میں عبادات کریں گے اور مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنیں گے جہاں ظہر اور عصر کی قصرنمازیں ایک ساتھ ادا کی جائیں گی، سورج غروب ہونے سے پہلے حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے جہاں وہ مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ قصر کے ساتھ ادا کریں گے۔ مزدلفہ میں رات گزاریں گے اور قیام کے دوران حجاج رمی جمرات کے لیے کنکریاں چنیں گے۔
نماز فجر ادا کرنے کے بعد طلوع آفتاب ہوتے ہی منیٰ روانہ ہوجائیں گے، جہاں پہلے دن سب سے پہلے بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ رمی کے بعد حجاج جانور کی قربانی اورسر منڈوا کر یا بال کٹوا کر احرام کھول دیں گے۔ اس کے بعد مکہ المکرمہ جا کر مسجد الحرام میں طواف زیارت اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کریں گے، بعد ازاں حجاج کرام واپس منیٰ آ جائیں گے۔
Comments are closed.