سرینگر/یکم مارچ: جنوبی کشمیرکے درجنوں علاقوںمیں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے ساتھ ساتھ میوہ باغات کیلئے غیر میعاری ادویات بازاروں میں دستیاب ہونے کی وجہ سے لوگوں میں زبردست تشویش کی لہر پائی جاتی ہے اور اس معاملے کو لیکر انہوں نے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کو نمائندے نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑی ضلع شوپیان ، پلوامہ اور کولگام کے درجنوں علاقوں میں لوگوں کو بنیادی سہولیات کو لیکر زبردست مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ضلع میں رہنے والے لوگوں کی زندگی اس ترقی یافتہ دور میں بھی اجیران بن گئی ہے ۔نمائندے کے مطابق یہ پہاڑی ضلع میوہ باغات پر منحصر کرتا ہے لیکن ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ پہاڑی ضلع شوپیان کے میوہ باغات میں ان دنوں جرائم سے بچانے کیلئے ادویات لگانے کا سلسلہ عروج پر ہے تاہم غیر معیاری ادویات یا کچھ دوائیاں بازاروں میں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے باغ مالکان میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے اور دوائی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے میوہ فصل کو زبردست نقصان لاحق ہونے کا اندیشہ ہے ۔نمائندے کے مطابق لوگوں کو کہنا تھا کہ ان کا علاقہ بنیادی سہولیات سے محروم ہے اور خاص کر باغا ت کو جراثیم سے بچانے کیلئے دوائیاںباغ مالکان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور باغ مالکان اپنے باغات میں بری محنت و مشقت کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ میوہ جات کو جراثیم سے بچانے کیلئے دوائیوں کا استعمال لاتے ہیں تاہم امسال ایک اہم دوائی جو میوہ باغات کیلئے انتہائی اہم ہیں کا بازاروں میں یا تو دستیاب نہیں ہے یا انکی جگہ غیر معیاری جرائم کش ادویات فروخت کئے جائے رہے ہیں جس کی وجہ سے باغ مالکان میں تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے ۔نمائندے سے بات کرتے ہوئے بات سارے باغ مالکان نے جراثیم کش ادوایات کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بازروں میں میوہ درختوں کیلئے تیل کا نہ ہونا باغ مالکان کیلئے باعث پریشانی کی بات ہیں ۔نمائندے کے مطابق اگر چہ اس ضمن میں محکمہ ہارٹیکلچر سے بھی کئی بار رابطہ کیا گی تو تاہم انہوں نے بھی اس کی طرف کوئی توجہ فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے باغ مالکان کو زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.