سری نگر، 29 جولائی : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال میں جموں وکشمیر پولیس کے مغوی اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) کو جنگجوؤں نے رہا کردیا ہے۔ جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ ایس پی او کو اس لئے رہا کیا گیا کیونکہ وہ اپنے گھر میں تین بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے۔ تاہم جنگجوؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر محکمہ پولیس میں کام کررہے ایس پی اوز جمعہ تک نوکری چھوڑ کر اپنے گھروں کو واپس نہیں آگئے تو ان کا انجام ٹھیک نہیں ہوگا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا ’تین جنگجوؤں پر مشتمل ایک گروپ نے گذشتہ رات مدثر احمد لون نامی ایس پی او کو چھان کتار ترال میں واقع اس کے گھر سے بندوق کی نوک پر اغواء کیا‘۔ انہوں نے بتایا ’مدثر لون ریشی پورہ اونتی پورہ میں واقع پولیس پوسٹ میں تعینات ہے جہاں وہ باورچی کی حیثیت سے کام کررہا ہے۔ اغوا کاروں نے اسے ہفتہ کی شام رہا کیا اور وہ اپنے گھر پہنچ چکا ہے‘۔ ایس پی او مدثر لون کے اغوا کے چند گھنٹے بعد اس کی ماں نے جنگجوؤں سے اسے رہا کرنے کی درمندانہ اپیل کی تھی۔
انہوں نے مدثر کو اغوا کرنے والے جنگجوؤں کو مخاطب ہوکر کہا تھا ’میرا بیٹا تین بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے۔ میں اس کی طرف سے معافی مانگتی ہوں۔ اگر اس سے کوئی خطا سرزد ہوئی ہے تو میں ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی ہوں۔ اگر میرے بیٹے سے کوئی غلطی سرزد ہوئی ہے تو اللہ کے واسطے اسے معاف کرو۔ اس سے آئندہ کوئی غلطی سرزد نہیں ہوگی۔ آپ (جنگجو) میرے بھی بچے ہو، اور اس کے بھائی ہو۔ اگر آئندہ کوئی غلطی سامنے آئی تو آپ ہم سب کو مار سکتے ہیں۔ میری لڑکیاں شادی کو پہنچ چکی ہیں‘۔
دریں اثنا جنگجوؤں نے ایک ویڈیو جاری کرکے دھمکی دی ہے کہ اگر محکمہ پولیس میں کام کررہے ایس پی اوز جمعہ تک نوکری چھوڑ کر اپنے گھروں کو واپس نہیں آگئے تو ان کا انجام ٹھیک نہیں ہوگا۔ جنگجوؤں کو مذکورہ ویڈیو جس میں ایس پی او مدثر لون کو ان کے قبضے میں دیکھا جاسکتا ہے، میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ’ہم نے آپ (مدثر) کو مارنے کے لئے اغوا کیا تھا۔ جو ایس پی او جمعہ تک واپس نہیں آئے گا، اس کو ہلاک کیا جائے گا۔ ہم نے آپ کو اس لئے معافی دی کیونکہ آپ کے گھر میں تین بہنیں ہیں۔ تم تین بہنوں کے اکلوتے بھائی ہو۔ ہم نے اسی وجہ سے آپ کو رہا کیا ہے‘۔
یو این آئی
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.