ڈی ایچ پورہ کولگام میں جنگجو کی نماز جنازہ ادا کرنے کے ساتھ ہی گاڑی اُلٹ گئی
26افراد شدید طورپر زخمی 2کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا
شمال وجنوب : کولگام میں مقامی عسکریت پسندوں کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد جونہی لوگ اپنے اپنے گھروں کی اور جا رہے تھے تو اس دوران ٹاٹا موبائیل ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر اُلٹ گئی جس کے نتیجے میں 26افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو کو سرینگر منتقل کیا گیا۔ اسپتال ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں میں دو پلیٹ چھروں سے مضروب ہوئے تھے اور انہیں اسپتال لے جایا جا رہا تھا تاہم وہ بھی اس حادثے میں زخمی ہوئے۔
ڈی ایچ پورہ کولگام میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب نماز جنازہ کی ادائیگی کے ساتھ ہی ٹاٹا موبائیل ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوئی اور سڑک پر اُلٹ گئی جس کے نتیجے میں 26افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کی شناخت محمد یونس ہالہ ولد عبدالرحمن ، فاروق احمد ٹھوکر ولد مبارک احمد ، سبزار احمد گنائی ولد محمد ابراہیم گنائی ، سہران ولد محمد شفیع ، نعیم احمد ٹھوکر ولد گل محمد ٹھوکر ، شبیر احمد چیک ولد محمد اشر فچیک ، گلزار احمد ولد عبدالرحمن ، عنایت ا ﷲ وگے ولد گل محمد ، سرت اج احمد وگے ولد محمد مقبول ، عاشق احمد صوفی ولد گلزار احمد ،انیس عباس ولد محمد عباس گنائی ، اعجاز احمد وگے ولد بشیر احمد ، خالد احمد ولد بشیر احمد ، شبیر احمد وگے ولد غلام نبی ، ہاجرہ بانو زوجہ نذیر احمد ، قیصر احمد ڈار ولد نذیر احمد ، اشفاق احمد ولد محمد عبدا ﷲ گنائی ، سبزار احمد ولد محمد اشرف ، شبیر احمد ولد غلام محمد نائیک ، گوہر احمد ولد عبدالسلام گنائی ، اشفاق احمد ولد عبدالرشید ڈار ، رضوان احمد ولد محمد شفیع ، ایاز احمد ولد گلزار احمد ملک اور رفیق ٹھوکر ولد ولی محمد ٹھوکر کے بطور ہوئی ہے ۔ اسپتال ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں میں سے دو کو پلیٹ چھرے بھی لگے ہیںاور وہ بھی اس حادثے میں مضروب ہوئے ہیں۔
شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں جنگجو مخالف آپریشن میں تیزی
چاڈورہ ، حاجن ، سوپور ، بارہ مولہ ، شوپیاں ، پلوامہ اور کولگام میں گھر گھر تلاشی کئی علاقوں میں جھڑپیں
شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں سیکورٹی فورسز نے جنگجو مخالف آپریشن کا دائرہ وسیع کیا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ جمعہ کے روز سوپور ، بارہ مولہ ، حاجن ، شوپیاں ، ترال ، پلوامہ اور وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔ دفاعی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ سرگرم جنگجوﺅں کے خلاف بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شمالی کشمیر کے کھوسہ محلہ حاجن بانڈی پورہ علاقے میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب سیکورٹی فورسز نے گاﺅں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ۔ مقامی ذرائع کے مطابق فورسز اہلکاروں نے کئی گھنٹوں تک علاقے کو محاصرے میں لے لیا جس دوران کسی کو بھی گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس بیچ سوپور اور بارہ مولہ علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز کو متحرک کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے رہائشی مکانوں کی تلاشی کے دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے جار ہے ہیں۔ بارہ مولہ اور سوپور میں چوبیس گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے چار مقامی جنگجوﺅں کو مار گرایا ہے۔ ادھر پہاڑی ضلع شوپیاں کے مانتری بوگ علاقے میں بھی سیکورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں تک رہائشی مکانات کی تلاشی لی ۔ سیکورٹی فورسز نے پہاڑی ضلع شوپیاں کے آرشپورہ گنا پورہ گاﺅں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ۔ نمائندے کے مطابق 23پیرا رجمنٹ 14بٹالین سی آر پی ایف نے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد گاﺅں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کی ۔ ادھر رات نو بجے کے قریب سیکورٹی فورسز نے ضلع پلوامہ کے کریم آباد گاﺅں کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ نمائندے کے مطابق 55آر آر ، سی آر پی ایف اورایس اوجی نے گاﺅں کو سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو بھی محاصرے میں لیا جس کے نتیجے میں لوگ گھروںمیں سہم کررہ گئے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ جھڑپوں کا سلسلہ بھی شروع ہوا ہے تاہم دفاعی ذرائع نے اسکی تصدیق نہیں کی۔ دفاعی ذرائع کے مطابق گنا پورہ شوپیاں اور کریم آباد پلوامہ میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گاﺅں کو سیل کرکے تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔دریں اثنا وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں بھی سیکورٹی فورسز نے جنگجو مخالف آپریشن کے دوران رہائشی مکانوں کی تلاشی لی ۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ درمیانی رات کو سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیا اور صبح دس بجے تک تلاشی آپریشن کا سلسلہ جاری رہا۔
خبر رساں ایجنسی یو پی آئی نے جب دفاعی ترجمان کے ساتھ رابط قائم کیا تو انہوںنے اس بات کی تصدیق کی کہ گنا پورہ اور کریم آباد پلوامہ گاﺅں میں تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ دفاعی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گاﺅں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
جاں بحق جنگجوﺅں کی نماز جنازہ ادا
آرونی کھار محلہ میں سیکورتی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران جاں بحق چار مقامی عسکریت پسندوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ سخت ترین بندشوں کے باوجود بھی لوگ آرونی اور ڈی ایچ پورہ کولگام پہنچنے میں کامیاب ہوئے جہاں پر عسکریت پسندوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
Comments are closed.