
قربانیوں کی حفاظت قوم اور قیادت کی مشترکہ ذمہ دار ی :حریت’ع‘
سرینگر:۲۳،جولائی: حریت(ع) نے کھڈونی کولگام میں ایک عسکری معرکے کے دوران سرکاری فورسز کے ساتھ جاں بحق ہوئے تین عسکریت پسندوں کوخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جائز مقصد کے حصول کیلئے دی جارہی قربانیاں انمول ہے اور ان قربانیوں کی حفاظت قوم اور قیادت کی مشترکہ ذمہ دار ی ہے ۔کے این این کو موصولہ بیان کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے ارباب سیاست کی مسئلہ کشمیر کے حل کے تئیں ضد اور ہٹ دھرمی سے عبارت رویہ اس پورے خطے کے امن و سکون کیلئے خطرے کا موجب بن رہا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ فوجی قوت کے بل پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی کوشش یا طاقت اور تشدد سے کشمیری حریت پسند عوام کو زیر کرنے کا عمل کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتا کیونکہ رواں تحریک مزاحمت کے ساتھ کشمیری عوام کی جو جذبات اور فکری وابستگی ہے اس کو طاقت کا مظاہرہ کرنے سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔بیان میں سینٹرل جیل سرینگر میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کی بھوک ہڑتال کو ان قیدیوں کے تئیں جیل حکام کی جابرانہ پالیسیوں کا ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مذکورہ جیل سے چند ماہ قبل ایک عسکریت پسند کے فرار کے بعد جس طرح پورے جیل خانے کو ان قیدیوں کیلئے ٹارچر سینٹرل میں تبدیل کردیا گیا ہے وہ حد درجہ قابل مذمت ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ جیل میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کو جس طرح جیل حکام کی جانب سے غیر انسانی رویے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کو طبی اور دیگر سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے اور عدالتی پیشیوں پر مقررہ وقت پرپیش عدالت حاضر نہیں کیا جارہا وہ ان قیدیوں کے تئیں انتقام گیرانہ سیاست کاری کا مظہر ہے۔بیان میں حقوق بسر کے عالمی اداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ جموں وکشمیر اور بھارت کی دیگر ریاستوں کی مختلف جیلوں میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔بیان میں حکومت ہندوستان کی جانب سے بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے صحافیوں پر ریاست میں ان کے داخلے پرپابندی کو صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیری عوام پر ہو رہے مظالم اور زیادتیوں کو بیرون دنیا کی نظروں سے چھپانے اور کشمیر میں جاری پر امن تحریک آزادی کی باز گشت کو باقی ماندہ دنیا سے اوجھل رکھنے کے لئے اس طرح کے آمرانہ حربے حکمرانوں کی بوکھلاہٹ ہی قرار دیئے جاسکتے ہیں ۔بیان میں غیر ملکی صحافیوں کو ریاست میں وارد ہونے سے قبل اجازت نامہ حاصل کرنے کے تازہ فرمان کو صحافت پر قدغن کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگرچہ کشمیر میں آئے روز ذرائع ابلاغ ، انٹرنیٹ وغیرہ پر اعلانیہ اور غیر اعلانیہ قدغن لاگو کی جاتی رہی ہے تاہم یہ تازہ اقدام انتہائی تشویشناک صورتحال کا عکاس ہے بیان میں کہا گیا کہ ابھی گزشتہ دنوں 30 کے قریب ٹی وی چینلوں کی نشریات پر کشمیر میں پابندی کے بعد اب غیر ملکی صحافیوں کے وارد ریاست ہونے پر یہ تازہ پابندی ہونے کے احکامات حد درجہ مذموم ہیں۔بیان میں سرکردہ محبوس مزاحمتی رہنماشبیر احمد شاہ جو دلی کی تہاڑ جیل میں ایام اسیری کاٹ رہے ہیں کے چچا محمد شفیع شاہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ پر شبیرشاہ اور مرحوم کے دیگر لواحقین کے ساتھ تعزیت و یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ وہ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے اور پسماندگان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا کرے ۔
Comments are closed.