تہران میں کرونا وائرس کا تیزی سے پھیلائو ، وہاں پھنسے کشمیری طالب علم پریشانی میں مبتلا

اہل خانے بھی سلامتی کو لیکر فکر و تشویش میں ، بچوں کو واپس لانے کیلئے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل

سرینگر/28فروری : چین کے بعد تہران میں کرونا وائرس کے پھیلائو کے باعث وہاں مقیم کشمیری طلبہ کے اہلخانہ پریشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔ اور انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ تہران میں پھنسے کشمیری طلبا ء کو واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ سی این آئی کے مطابق ایران میں کرونا وائرس کے پھیلائو سے ابھی تک 141افراد متاثرہ ہو گئے ہیں جن میں سے 22افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔ ایران میں کورنا وائرس کے تیزی سے پھیلائو کے باعث وہاں مقیم کشمیری طلبا ء کے اہل خانہ فکر و تشویش میں مبتلا ہو چکے ہیں اور انہیں اپنے بچوں کی سلامتی کو لیکر کافی فکر ہو رہی ہے ۔ جبکہ تہران میں پھنسے کشمیری طلبا ء بھی پریشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں صیح سلامت واپس کشمیر روانہ کیا جائے ۔ ۔تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز سے ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کرنے والے سرینگر کے بہت سے طلبا نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ سفارت خانہ ہمیں یہاں سے نکالے لیکن ہماری درخواستوں پر کوئی غور نہیں کیا جارہا۔ہم 200 سے زیادہ طالب علم ہیں۔ ہمارے والدین پریشان ہیں۔ اور ہم اپنے کمروں تک محدود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں ہندوستانی سفارتخانے کو بھیجے گئے ای میل کا جواب دیتے ہوئے یہ کہا گیا کہ انہوں نے ہماری درخواست ایرانی سفارتخانے کو بھیج دی ہے۔ہم نے ٹکٹ بھی بک کروالئے تھے لیکن وہ منسوخ ہوگئے۔طلبا کا کہنا ہے کہ ہمارے والدین پریشان ہیں۔ یونیورسٹی بند ہے ، امتحانات منسوخ کر دئے گئے ہیں۔ ہمیں پروازوں کے لئے ٹکٹس کی بکنگ میں بھی پریشانی کا سامنا ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ہم سب کو انخلا کے بارے میں بھارتی حکومت کے باضابطہ بیان کا انتظار ہے۔ میں نے ہندوستانی سفیرکے ٹوئٹر ہینڈل پر ٹوئیٹ کیا تھا لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا۔

Comments are closed.