ترال میں فوجی کیمپ پر حملہ ،ایک اہلکار ہلاک

ترال:پانزو لر گام ترال میں عسکریت پسندوں نے 42آر آرکیمپ پر پہلے گرنیڈ داغا بعد میں اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے اگر چہ دونوں کو فوری طورپر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ایک کو مردہ قرار دیا۔ دفاعی ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کی گئی ہے۔

شام دیر گئے عسکریت پسندوں نے پانزو لرگام ترال میں 42آر آر فوجی کیمپ پر دھاوا بول کر پہلے گرنیڈ داغے بعد میں اندھا دھند فائرنگ شروع کی ۔ معلوم ہوا ہے کہ حفاظت پر مامور اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان کافی دیر تک تصادم آرائی کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں آس پاس رہائش پذیر لوگ گھروںمیں سہم کررہ گئے۔ عسکریت پسندوں کے اس حملے میں دو فوجی زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ایک کو مردہ قرار دیا۔

معلوم ہوا ہے کہ حملے میں زخمی ایک اور فوجی کو نازک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیاہے۔ نمائندے کے مطابق حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ یو پی آئی نے اس ضمن میں جب اونتی پورہ پولیس کے ساتھ رابط قائم کیا تو انہوںنے اس بات کی تصدیق کی کہ پانزو لرگام ترال میں عسکریت پسندوں نے فوجی کیمپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار کی موقعے پر ہی موت واقع ہوئی ۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کو تلاش کرنے کیلئے تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

شام دیر گئے گنا پورہ اور کریم آباد گاﺅں کو محاصرے میں لے لیا گیا
شام دیر گئے سیکورٹی فورسز نے آرشپورہ گنا پورہ شوپیاں اور کریم آباد پلوامہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ دفاعی ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

شام دیر گئے سیکورٹی فورسز نے پہاڑی ضلع شوپیاں کے آرشپورہ گنا پورہ گاﺅں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ۔ 23پیرا رجمنٹ 14بٹالین سی آر پی ایف نے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد گاﺅں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کی ۔

معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے جگہ جگہ خصوصی جنریٹر نصب کئے ہیں۔ ادھر رات نو بجے کے قریب سیکورٹی فورسز نے ضلع پلوامہ کے کریم آباد گاﺅں کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔

55آر آر ، سی آر پی ایف اورایس اوجی نے گاﺅں کو سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو بھی محاصرے میں لیا جس کے نتیجے میں لوگ گھروںمیں سہم کررہ گئے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ جھڑپوں کا سلسلہ بھی شروع ہوا ہے تاہم دفاعی ذرائع نے اسکی تصدیق نہیں کی۔ دفاعی ذرائع کے مطابق گنا پورہ شوپیاں اور کریم آباد پلوامہ میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

دفاعی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گاﺅں کو سیل کرکے تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی یو پی آئی نے جب دفاعی ترجمان کے ساتھ رابط قائم کیا تو انہوںنے اس بات کی تصدیق کی کہ گنا پورہ اور کریم آباد پلوامہ گاﺅں میں تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ دفاعی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گاﺅں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک تلاشی آپریشن جاری تھا۔

اس سے قبل اآر ونی بجبہاڑہ میں ایک جھڑپ کے دوران 4 جنگجوئوں کے جاں بحق ہوئے جبکہ شمالی کشمیر کے کریری پٹن میں معرکہ آرائی کے دوران دو جنگجو جاں بحق ہوئے .

کپواڑہ میں حزب کا سہولیت کار گرفتار
سر سرینگر:پولیس اور سیکورٹی فورسز نے آج ضلع کپواڑہ میں حزب المجاہدین سے وابستہ اعانت کار کی گرفتاری عمل میں لا کر اُس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا ۔

درگمولہ کپواڑہ میں ایچ سی گودام کے نزدیک سیکورٹی فورسز اور پولیس نے ناکہ لگایا جس دوران حزب المجاہدین کے سہولیت کار جس کی شناخت محمد شفیع ماگرے ولد عبدالغفار ساکنہ کنڈی کے بطور ہوئی ہے کی گرفتاری عمل میں لا کر اُس کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 306/2018آر پی سی کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔ یوپی آئی

Comments are closed.