تاریخی جامع مسجد سرینگر کے منبر ومحراب پھر خاموش

سال رواں میں 16ویں بارنماز ِ جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی
سرینگر:شہر خاص میں جمعہ کو پابندیوں اور بند شوں کے نتیجے تاریخی جامع مسجدسرینگر میں سال ِ رواںمیں 16ویں بار سیل رکھی گئی ،جس دوران یہاں کسی بھی نمازجمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔

سال ِ رواں میں16ویں جمعہ کو بھی شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد میں ’نماز جمعہ‘ کی ادائیگی ناممکن بنادی گئی۔ نوہٹہ جہاں یہ قدیم جامع مسجد واقع ہے، کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے جمعہ کو سب سے بڑی عبادت گاہ کو محاصرے میں لیا اور کسی کو بھی مسجد کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

انہوں نے بتایا ’جمعہ کی صبح سے سیکورٹی فورسز کی بھاری جمعیت جامع مسجد کے دروازوں بالخصوص باب الداخلے پر تعینات کی گئی۔ انہوں نے جامع مسجد کی جانب پیش قدمی کو روکنے کے لئے خاردار تار بچھاکر راستوں کو سیل کیا تھا‘۔

اہلیان نوہٹہ نے بتایا کہ رواں سال میں16 ویں بار شہر خاص میں پابندیوں اور بندشوں کے ذریعے تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر روک لگائی گئی۔

خیال رہے کہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے جاں بحق ڈاکٹر منان وانی اور اسکے ساتھی کی یاد میں تعزیتی ہڑتال کی کال دی تھی ۔

Comments are closed.