نئی دہلی، (یواین آئی) پٹرولیم اور صارفین کی اشیا کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن پارٹیوں کی ریلی کے ساتھ بھارت بند کی شروعات ہوئی۔کانگریس نے پٹرولیم اور عام صارفین کی اشیا کی آسمان چھوتی قیمتوں اور امریکی ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی ریکارڈ کمی کے خلاف بھارت بندكا اعلان کیا ہے۔ بند کو 21 سیاسی پارٹیوں نے اپنی حمایت دی ہے۔
مسٹر گاندھی نے دہلی میں راج گھاٹ سے رام لیلا میدان تک اپوزیشن پارٹیوں کی ریلی کی قیادت کر رہے ہیں۔وہ کیلاش مانسروور کی یاتراسے آج صبح ہی لوٹے ہیں. اس سے پہلے انہوں نے دوسری اپوزیشن ج پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ راج گھاٹ پر گاندھی جی کی سمادھی پر گلہائے عقیدت پیش کئے۔
باپو کی سمادھی پر گلہائے عقیدت پیش کرنے والے لیڈروں میں کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد، اشوک گہلوت، احمد پٹیل،آنند شرما اور رنديپ سرجےوالا کے ساتھ ہی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے طارق انور، راشٹریہ جنتا دل کے جے پرکاش نارائن یادو، آرایس ڈی کے این کے پریم چندرن سمیت کئی لیڈر شامل تھے۔
کانگریس نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کو عوام سے 11 لاکھ کروڑ کی ‘لوٹ’ قرار دیا ہے جسے پیٹرولیم مصنوعات پر ایکسائز ٹیکس کے نام پر وصول کیا جا رہا ہے۔کانگریس پٹرول اور ڈیزل کو گدز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کے دائرے میں لائے جانے کی بھی مانگ کر رہی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ایسا کئے جانے سے ان کی قیمتوں میں کم از کم 15 روپے فی لیٹر کی کمی آئے گی۔
مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں اس سال ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات اور اگلے سال لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کانگریس بھارت بند کے ذریعے اپوزیشن یکجہتی کو مضبوطی دینے کی کوششوں میں لگی ہے.
بہت سی اپوزیشن پارٹیوں نے بھارت بند کو اپنی حمایت دی ہے، جن میں بایاں محاذ کے ساتھ ساتھ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، سماج وادی پارٹی، جنتا دل (سیکولر)، راشٹریہ جنتا دل اور ڈی ایم کے شامل ہیں. دوسری طرف ترنمول کانگریس نے کہا کہ وہ مغربی بنگال میں ریلیاں نکالے گی۔
Comments are closed.