جہاں پولنگ وہاں ہڑتال ،تیزرفتار انٹرنیٹ خدمات منقطع
سرینگر: بلدیاتی انتخابات کے چوتھے اور آخری مرحلے کی پولنگ کے دوران کئی مقامات پر الیکشن مخالف مظاہرے کئے گئے ،جس دوران کئی مقامات پر تشدد اٹھنے کی اطلاعات بھی ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ سرینگر کے مضافاتی علاقہ صورہ میں بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کی پولنگ سے قبل اور شروع ہونے کے دوران الیکشن مخالف مظاہرے کئے گئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ منگل کی صبح جونہی صورہ میں طے شدہ شیڈول کے مطابق پولنگ کا عمل صبح 6بجے شروع ہوا ،تو دن چڑھنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی ٹولیاں یہاں نمودار ہوئیں،جنہوں نے انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کے دوران الیکشن مخالف مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی ۔معلوم ہوا ہے کہ یہاں گزشتہ شب بھی پولنگ عملے کو پولنگ مراکز تک پہنچا نے کے دوران کشیدگی دیکھنے کو ملی ۔
تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے صورہ میں الیکشن مخالف احتجاجی مظاہروں کے دوران مشتعل ہو کر پولیس وفورسز پر شدید خشت باری کی ۔یہاں چوتھے اور آخری مرحلے کی پولنگ کے سلسلے میں اضافی نفری تعینات کی گئی تھی ۔فورسز نے جوابی کارروائی کے مشتعل مظاہرین کو تتربتر کرنے کےلئے ٹیر گیس شلنگ کی اور ساﺅنڈ شلوں کا استعمال بھی کیا ۔صورہ کے مرکزی بازار میں احتجاجی اور فورسز اہلکار وں کے درمیان ٹکراﺅ ہوا اور یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔بتایا جاتا ہے کہ صورہ میں گزشتہ شب بھی اسی طرح کی صورتحال دیکھنے کو ملی ۔ادھر جوگی لنکر رعناواری میں بھی الیکشن مخالف مظاہرے کئے ۔بتایا جاتا ہے کہ جوگی لنکر اور مضافاتی علاقوں میں الیکشن مخالف مظاہروں کے دوران مشتعل ہو کر مظاہرین نے فورسز پر پتھراﺅ کیا ،جوابی کارروائی میں فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی ۔یہاں بھی چوتھے اور آخری مرحلے کی پولنگ کے دوران کشیدگی اور تناﺅ کی صورتحال دیکھنے کو ملی ۔
اس دوران ملی تفصیلات کے مطابق کاٹھ موحلہ میر بہری ڈل میں انتخابی عمل سے چند گھنٹے قبل پولنگ مرکز نمبر(88) کو تباہ کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ نامعلوم افراد نے یہاں عارضی طور پر قائم کئے پولنگ مرکز جوکہ ٹین شیڈ کا بنا ہوا تھا ،کی توڑ پھوڑ اور اسے پولنگ عمل سے قبل تباہ کردیا ۔بعد ازاں یہاں پولنگ کےلئے سیکیورٹی مزیدکڑے انتظامات کئے گئے ۔
ادھر چارمراحل پرمحیط بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کی پولنگ کے موقع پر مزاحمتی قیادت کی جانب سے جہاں پولنگ وہاں ہڑتال کال کے باعث پولنگ والے علاقوں میں ہڑتال سے معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہو کر رہ گئے ۔مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی اور میرواعظ ڈاکٹرمولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے دوران خانہ و تھانہ نظر بندی جموںوکشمیر کے محب وطن عوام سے یہ اپیل پھر دہرائی ہے کہ وہ رواں بلدیاتی انتخابات کے چوتھے اور آخری مرحلے کے موقعہ پر بھی درج ذیل مقامات اور علاقہ جات میں مکمل بائیکاٹ اور احتجاجی ہڑتال کرکے اس نام نہاد مشق سے عملاً دور رہ کر اسے کلی طور پر مسترد کریں اور رواں خونین تحریک آزادی کے ساتھ اپنی مکمل وابستگی کا اظہار کرےں۔علاقہ جات حسب ذیل تھے :نیو تھید، ہارون، نشاط، برین، ڈلگیٹ، پانتھہ چوک، پالہ پورہ، تارا بل، کاﺅڈارہ، حول، علمگری بازار، گلی کدل، نوشہرہ، لالبازار، بوٹہ شاہ محلہ، عمر کالونی، جوگی لنکر، کاٹھی دروازہ، لوکٹ ڈل، بوڈ ڈل، حضرت بل، تیل بل، حبک، زکورہ، چھتر ہامہ، صورہ، بژھ پورہ، احمد نگر،پٹن ، گاندربل، پانپور، کھریو، پلوامہ، شوپیاں، ڈورو ویری ناگ ۔قائدین نے عوام پر زور دیا کہ وہ حکمرانوں کی جانب سے ان پر مسلط کئے گئے نام نہاد انتخابی عمل کو گزشتہ مراحل کی طرح مکمل طور مسترد کریں اور اس دن ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کرکے تحریک کے تئیں اپنی بھر پور وابستگی کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ریاستی عوام کی ایک ہی مانگ ہے ’نوٹوآل الیکشن،اونلی رائٹ آف سیلف ڈٹرمنیشن‘۔
ادھر پہلے، دوسرے اور تیسرے مرحلے کی پولنگ کی طرح پُرامن پولنگ کویقینی بنانے کیلئے پولیس وفورسزکے اضافی دستے سبھی حساس علاقوں ومقامات پرتعینات کئے گئے جبکہ پولنگ بوتھوں کی حفاظت کیلئے بھی خصوصی سیکورٹی دستے تعینات کئے گئے ۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ گرچہ کسی ایسے علاقے میں کوئی بندش یارکاﺅٹ نہیں تھی لیکن کسی بھی صورتحا ل سے نمٹنے کیلئے پولیس اورسی آرپی ایف کے مشترکہ دستے سریع الحرکت رکھے گئے ۔
ذرائع نے بتایاکہ پولنگ مراکزاورووٹروں کی حفاظت کویقینی بنانے اورکسی بھی شخص یاگروپ کوانتخابات کے عمل میں رخنہ ڈالنے سے روکنے کےلئے یہ ضرروی اقدامات اٹھائے گئے ۔
اُدھر مزاحمتی لیڈرشپ کی ہڑتال کال،انتظامیہ کی عام تعطیل اورسخت سیکورٹی انتظامات کے پیش نظرنجی تعلیمی اداروں کے منتظمین نے منگل کوالیکشن والے علاقوں میں اسکول بندرکھنے کافیصلہ لیاتھا،اورانہوں نے اپنے اس فیصلے کی جانکاری نجی تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم طلباءوطالبات اوراُنکے والدین کو جمعہ کے روزفون کرکے یاپیغامات بھیج کرفراہم کردی ۔
الیکشن مخالف ہڑتال،عام تعطیل اوراضافی سیکورٹی بندوبست کی وجہ سے منگل کوالیکشن والے علاقوں کے معمول کی سرگرمیاں متاثر رہیں ۔اس دوران آخری مرحلے کی پولنگ کے دوران بھی تیز رفتار انٹر نیٹ خد مات کی نبض بند کردی گئی ۔
Comments are closed.