بالا کوٹ حملہ بڑا سیاسی خطرہ قرار تھا ، جس کو ہم نے مول لیا اور کارورائی کی

ائر سٹرئیک کے بعد کوئی بڑا حملہ نہیں ہوا کیونکہ پاکستان ابھی تک حملے سے خوفزدہ ہے / بی ایس دھنو

سرینگر/26فروری : بالا کوٹ حملے کاایک بڑا سیاسی خطرہ قرار دیتے ہوئے سابق چیف ایئر مارشل بی ایس دھنونے کہا کہ بالاکوٹ حملے کے بعد کوئی بھی بڑا حملہ نہیں ہوا جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بالاکوٹ سٹرئیک سے پاکستان کافی خوفزدہ ہو گیا ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطاق بالاکوٹ ائر اسٹر ئیک کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد بھارتی فضائیہ کے سابق چیف ایئر مارشل بی ایس دھنو نے بدھ کے روز اسے ہندوستانی فوجی کارروائیوں میں ایک "تمثیلی شفٹ” قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بالاکوٹ حملہ "بنیادی طور پر ہمارے کام کو چلانے کے انداز میں ایک مثال تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو کبھی اس کا اندازہ نہیں تھا کہ بھارتی ائر فورس پاکستان میں گھس کر وہاں عسکری کیمپوں کا تباہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورس نے ایسا کرکے دیکھا اور کامیابی کے ساتھ واپس بھی لوٹ آئیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بالاکوٹ میں کارورائی کے بعد ہمیں خفیہ اطلاعات ملی تھی کہ پاکستان انتخابات کے دوران کوئی بھی بڑا حملہ کر سکتا ہے اور بالاکوٹ کا بدلہ لینے کی کوشش کریں گا تاہم ایسا نہیں ہوا جس سے یہ بات واضح ہو تی ہے کہ پاکستان بالاکوٹ ائر سٹرئیکس سے خوفزدہ ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ائر فورس ہر وقت تیار ہوتی ہے اور پاکستان کی ہر کارروائی کا جواب دینے کیلئے فضایہ کی ٹیم ہمیشہ سے تیاری کی حالت میں رہتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کوئی بھی کارروائی ان پر بھاری پڑی سکتی ہے کیونکہ پاکستان نے کچھ کرنے کی کوشش کی تو اس وقت ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔

Comments are closed.