اسٹیٹ بنک آ ف انڈیا کی بھرتی مہم ،کشمیری امیدواروں کو نظر انداز کرنے کا الزام

سرینگر: / سی این ایس/ / سال2016 کے دوران اسٹیٹ بنک آ ف انڈیا کی جانب سے کشمیر اور لداخ کیلئے خصوصی بھرتی مہم میں مبینہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے .

اس بھرتی مہم میں کامیاب قرار دیے گئے188 امیدواروں میں سے صرف چندایک کشمیریوں کو شامل کیا گیا جبکہ سیاسی دخل اندازی کی بنیاد پر جموں صو بہ کے امیدواروں کوملازمتیں فراہم کی گئیں حالانکہ ایس بی آ ئی کا دعویٰ تھاکہ یہ بھر تی مہم صرف لداخ اور کشمیر کیلئے مخصوص تھی۔

سی این ایس کے مطابق اسٹیٹ بنک آ ف انڈیا نے سال 2016 دوران ایک نوٹیفکیشن زیر نمبرCRPD/CR/17-01-2016 اجرا کی تھی جس میں واضح کیا گیا تھا کہ اسٹیٹ بنک آ ف انڈیا ریاست کے صوبہ کشمیر اور لداخ کیلئے ایک خصوصی بھرتی مہم شروع کررہاہے اور صرف انہی دو خطوں سے وابستہ ہی پڑھے لکھے امیدوار وں کو درخواست دینے کا اہل قرار دیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نوٹیفکیشن کے تحت دونوں صوبوں میں188کلرک کی اسامیاں پُر کر نی تھی جس کیلئے سینکڑوں کشمیر یوں نے اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔ ذرائع کے مطابق ان اسامیوں کیلئے انٹریو اور تمام لوازمات پورے کیے جانے کے بعد27 اکتوبر2016 کو ان اسامیوں کا سلیکشن لسٹ مشتہر کی گئی اور اس لسٹ کو "دیوالی گفٹ” کا نام دیکر27 اکتوبر کودیوالی کے دن ہی منظر عام پر لایا گیاتھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حمتی لسٹ دیکھ ہی لداخ خاص کر وادی کے امیدوار اس وقت مایوس ہوگئے جب انہوں نے اس حتمی لسٹ میں صرف کئی ایک کشمیری امیدواروں کو کامیاب پایا جبکہ وہ یہ دیکھ بھی حیر ت میں پڑ گئے کہ اس لسٹ میں جموں کے ہی امیدواروں کو نوکری فراہم کی گئی تھی حالانکہ یہ بھرتی مہم صرف کشمیر اور لداخ کے لوگوں کیلئے مخصوص تھی۔

ذرائع نے کہا کہ کئی امیدواروں کو ان امتحان میں بہتر کارکردگی کے اظہار کے باوجود بھی نظرانداز کیاگیا۔ بھرتی مہم میں ڈراپ کئے گئے کشمیریوں نے اس بھرتی عمل میں اس وقت ریاست میں برسراقتدارپی ڈی پی اور بھاجپا حکومت ہی سیاسی دخل اندازی یاسیاسی مداخلت کاالزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ان کے کہنے پر ہی مستحق اور ذہین امیدوروں کو اس لسٹ میں ڈراپ کیا گیاہوگا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس بھرتی عمل میں ملازمتوں کیلئے جموں کے امیداروں سے پیسے لئے گئے ہیں اور پیسے کے لین دین اور چوردروازے کا استعمال کرکے جموں والوں کو ملازمت دی گئی ۔ظاہر سی بات ہے یہ بھرتی مہم جب جموں کیلئے نہیں تھی تو جموں کے امیدواروں کے نام منتخب اْمیدواروں کی لسٹ میں کیسے موجودتھے جس سے صاف ہوتا ہے کہ جموں کے امیدواروں کو امتحانات کے بغیر ہی ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے اس ضمن میں ریاستی گورنر سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں بھی تحقیقات کے احکامات صادر کرائیں۔ واضح رہے گزشتہ دنوں گورنر ستیہ پال ملک نے انکشا ف کیا ہے کہ جموں وکشمیر بنک کی طرف سے بھرتی کی اصل لسٹ کو پی ڈی پی اور بی جے پی نے تبدیل کرتے ہوئے اپنے اپنے کارکنوں کا نام لسٹ میں شامل کرایا جس کے بعد عوامی حلقے میں اس بات کو لے کر سخت ناراضگی پائی جاری ہے تاہم بنک چیرمین نے گورنر کے دئے گئے بیان کو میڈیا کی طرف سے توڑ مروڑ کے پیش کرنے سے تعبیر کیا۔

Comments are closed.