آئینی تحفظ کو کوئی عدالت کیسے تبدیل کرسکتی ہے؟ :میرواعظ

سرینگر: حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے موقعہ پر عوام کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی عدالت کویہ اختیارحاصل نہیں ہے کہ 1927 کے پشتینی سٹیٹ سبجیکٹ قانون میں کوئی تبدیلی لاسکے کونکہ اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قراردادوں میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ صرف جموں کشمیر کے باشندے بحثیت ایک قوم کے بذریعہ حق خود ارادیت اپنے مستقبل کاتعین کرسکتے ہیں اور جموں کشمیر کے باشندوں نے تاہنوز اس حق کا استعمال نہیں کیا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ استعمال حق خود ارادیت کا یہ وعدہ خود ہندوستان کے ویزاعظم نے ریاست کے باشندوں کے ساتھ دنیا کے ساتھ کیا تھا۔ میرواعظ نے پوچھاکہ ایسے میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور حکومت ہندوستان کی طرف سے کئے گئے وعدے جس کو اس کی عمل درآمد تک ایک آئینی تحفظ کی شکل دی گئی کوئی عدالت کیسے تبدیل کرسکتی ہے؟

میرواعظ نے کہا کہ جموں کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور یہاں کے عوام کسی بھی صورت میں اور کسی بھی قیمت پر اس تنازعہ کی ہیئت کو اس کے حتمی حل تک تبدیل یا مسخ کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ سبجیکٹ قانون کےساتھ کھلواڑ ریاست کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کر کے یہاں غیر ریاستی باشندوں کو بسا کرریاست کے پشتینی باشندوں کواقلیت میں تبدیل کرکے بنیادی مسئلے کی ہیت کو بگاڑنے کی نیت سے کیا جارہا ہے جیسا کہ اسرائیل نے فلسطین میں کیاہے۔

میرواعظ نے کہا کہ5 اور 6 اگست کو عوام کی طرف سے کی گئی مکمل اور مثالی ہڑتال سے یہ بات واضح ہوگی ہے کہ یہاں کے عوام ایسی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کرسکتے ۔ میرواعظ نے کہا کہ قیادت ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلہ پر صلاح مشورہ کر رہی ہے اور سماج کے تمام طبقوں کو ساتھ لیکر اس جارحیت کیخلاف ایک ہمہ گیر عوامی احتجاج شروع کیا جائےگا۔

میرواعظ نے کہا کہ جہاں ہندوستان کی مختلف سرکاروں نے مشروط الحاق کے شرائط کو لگاتار پامال کیا جن پر ریاست میں رائے شماری تک عمل درآمد کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا وہیں یہ المیہ ہے کہ اُن ہند نواز رقائدین اور جماعتوں جنہوں نے حکومت ہندوستان کے ساتھ یہ شرائط طے کی تھیںاِن کا تحفظ کرنے یا حکومت ہندوستان کو ان پر عمل کرانے میں قطعی نام رہےں بلکہ اس کے برعکس یہ جماعتیں اور قائدین ذاتی اقتدار کےلئے ان شرائط کی پامالی میں حکومت ہندوستان کے آلہ کار بن گئے اور آج صورتحال یہ ہے کہ ہمارے وجود کو ہی زبردست خطرہ لاحق ہوگیا۔

میرواعظ نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کے مفادات اور تنازعہ کی بنیادی ہیت کے تحفظ کےلئے کوئی بھی ممکنہ اقدام کرنے سے گریز نہیںکیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹی سی قوم جو ایک انتہائی طاقتور مد مقابل کے سامنے اپنے حق کے حصول کےلئے ڈٹی ہوئی ہے کی بے مثال اور بے انتہا قربانیاںاس قوم کے عزم واستقلال اور ہمت کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہےں۔

Comments are closed.